ہم

Posted on at


ہم سے میرا مطلب ہیں کے میں اور میرے دوست۔میں اور میرے دوستوں نے پروگرام بنایا گھومنے  کا تو ہم سب نے پلینگ کرنی شروع کر دی سب نی کہا کے گھومنے جاءیں گے سب کا پروگرام فکس ہو گیا۔مگر جب جانے کی باری آنے کا وقت ہوا تو سب  منہ پھرنے لگ گے ہر سال کی طرح اس سال بھی یہ پرو گرام میں نے اور عبدﷲ نے بنایا مگر سب ہی پہھچے ہوتے گے۔آخری رات کو سب نے انکار کر دءا جس صبح ہم نے جانا تھا۔

اس رات عبدﷲ نے مھجے کال کی اور وہ پرشان تھا میرے پوچھنے پر اس نے بتایا کے سب نے جانے سے  انکار کر دیا ہیں۔تو پھر میں نے اس سے کہا کے فکر نہ کرے اگر وہ لوگ نہیں جاتے تو میں اور تم ہی چلے جاتے ہیں تو عبدﷲ بھی مان گیا کے ٹھیک ہیں ہم دونوں ہی جاہیں گے۔تو پھر مھجے میرے ایک دوست کی کال آگی اس نے مھجے کہا کے تو کہیں گھومنے جاتے ہیں تو میں نے اس کو کہا میرے اور عبدﷲ کے ساتھ جانے کو۔

 

میں صبح جانے کے لیے عبدﷲ کی گھر تو ایک میرا دوست مھجے مل گیا اس نے کہا کہا جارہے ہو میں نے کہا زرہ گھومنے تو اس پر اس نے کہا مہں بھی جاوٴں تو میں نے اس کع بھی کہا کے آجاےٰ تو اس طرح ہم ۴ ہوگے جب گاڑی میں بیٹھ رہے تھے تو عبدﷲ کا ایک دوست بھی اگیا تھا وہ بھی ہمارے ساتھ گیا۔

 

سب سے پہلے ہم آبیٹ آباد میں رکے اس کے بعد ہم آگے چلے گے جہاں پر پانی تھا اس جگہ پر رکے اس کے بعد وہاں پر بہت سی مستی کی اس کے بعد پھر اپنے سفر پر نکل پڑے آگے ایک جگہ جس کا نام مری ہیں ہم وہاں پر رکے اس جگہ پر ہم نے کھانا کھایا اس کے بعد وہاں کافی دیر گھومتے رہے ۳ سے ۴ گھنٹے وہاں پر گزار دیے ہم نے

 

اس کے بعد ہم اسلام آباد کی طرف نکلے وہاں تک پہنچے کے لے ہمیں راستے میں ۲ گھنٹے لگے وہاں پر ہم لوگ ایک پارک میں گیں لیک ویں وہاں پر کا فی مستی کی بہت سی چہزیں کھاتے رہے اور جھولے پر بھی بہٹھے۔

 

اس کے بعد پھر گھر آنے کا وقت ہو گیا تھا کافی رات ہوگی تھی مگر گھر آنی ت

کا دل کسی کا نہیں تھا مگر آنا تو تھا۔پھر سب خاموشی کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ گے اور واپسی کا سفر شروع ہوا۔



About the author

160