جب روزگار ہی نہیں تو تعلیم کی چخ چخ کیوں!

Posted on at


جب روزگار ہی نہیں تو تعلیم کی چخ چخ کیوں! 



 


ملک میں لڑکے اور لڑکیاں تعلیم میں پوزیشن لیتے ہیں اور بہت سے تعلیم یافتہ نوجوان ڈگری ہونے کے باوجود نوکریاں نہ ملنے پر پریشان حال ہیں۔ اور اکثر تعلیم یافتہ نوجوان مزدوری کرنے کے لئے بیرون ملک جاتے ہیں تعلیم کی ڈگریاں نوکری نہ ملنے کی وجہ سے جلا دی جاتی ہیں۔ آخر ان کے گھروں میں چولھے کیسے جلتے رہیں گے؟



 


نوجوان آج بھی اپنے بوڑھے والدین کو نوکری کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے خون غیرت سے کھول جاتے ہیں، ان کے پاس کوئی ہنر نہیں اور صرف تعلیم کی ڈگریاں ہیں۔ نوجوان ایم اے، بی اے، ایم ایڈ، ایم فل اور پی ایچ ڈی کر کے بھی بے روزگار ہیں جبکہ جعلی ڈگری ہولڈر اسمبلیوں پر قابض ہیں۔ آخر ان نوجوانوں کا مستقبل کیا ہے؟ اس ملک کا مستقبل تاریک ہاتھوں میں کیوں ہے؟



 


کیا یہ ہی انسانیت ہے کہ 22 سال تعلیم پر صرف کر کے بھی نوجوان ریڑھیاں لگا رہے ہیں اور مستریوں کو ساتھ مزدوری کرنے لگ جائیں اور پیسے کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھائیں یہ ہمارا نصب ان خکمرانوں نے لکھا ہے اس میں ہم اپنی قسمت کو قصور وار کیوں کر ٹھرائیں؟


ہر دور کے حکمرانوں نے خاص کر ہزارہ کے لوگوں سے ذیادتی کی اور اس ہزارے وال کی قوم سے حق چھین لیے ان نوجوانوں کے پاس تعلیمی اسناد تو ضرور ہیں لیکن ان کے پاس موقع نہیں تاکہ روزگار حاصل کر سکیں ان بے چارے نوجوانوں کے ساتھ بلکہ ہزارے وال قوم کے ساتھ بڑی ذیادتی یہ ہے کہ ان کو ان کے علاقوں میں بھی ملازمت نہیں دی جاتی جہان پر کسی ہزارہ کے نوجوان کو افسر ہونا چاہیے وہاں پر دوسرےعلاقوں کے آفیس تعینات میں اور ہزاروال قوم سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہاہے۔


 


 


اب تو یہ ڈرامہ بھی لگا ہوا ہے کہ دکھاوے کے لئے ٹیچرز کی بھرتیاں تو آتی ہیں لیکن ملی بھگت سے رشوت اور سفارش سے کسی اور کو ٹیچر رکھ لیا جاتا ہےیا پھر بھرتیاں ختم کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے۔ یا پھر آسان لفظوں میں یوں کہنا چاہیے کہ اپنے کرتوتوں پر پردے ڈالنے کے لئے بھرتیاں کی جاتی ہیں اور جب اپنے مقاصد پورے ہو جاتے ہیں تو پھر close کا لیبل لگا دیا جاتا ہے۔


حکمرانوں کے یہ ہتھکنڈے پرانے ہوگئے ہیں اور اب عوام بے وقوف نہیں بنے گی۔



About the author

qamar-shahzad

my name is qamar shahzad, and i m blogger at filamannax

Subscribe 0
160