روزے کا احترام ضروری
روزے کے معنی تقوی پرہیز گاری کے ہیں روزہ ڈھال ہے ڈھال سے مراد ہے انسان کو بے راہ روئی سے بچانے کے لیے روزہ رکھنا لیکن آج کل کے دور میں انسان یہ سمجھنے کے لیے تیار نہیں کہ روزہ کیا ہے اسلام میں اس کو رکھنے کا حکم دیا گیا ہے آپ نے اور صحابہ نے بھی روزے رکھے لیکن ہم اپنے مذہب سے اتنے دور ہو گئے ہیں کہ یہ بات سمجھنے کو تیار نہیں۔
میں اپنی زندگی کے بارے میں بتاتا ہوں کہ میری اتنی زندگی میں اتنا فرق آ گیا ہے کہ اس وقت میں گندم بغیر مشنری کے نکالا جاتا تھا جانور اور انسان مشترکہ مخنت کرتے تھے گرم ترین موسم میں یہ عمل ہوتا تھا اور جب رمضان مبارک آتا تھا تو لوگ انتہائی گرم ترین موسم کے باوجود رمضان مبارک کے سارے روزے رکھتے تھے۔
آج کل کے دور میں جو کہ مشنری اور آسانی کا دور ہے لوگ روزے بہت کم رکھتے ہیں بالکہ یہ کہنا درست ہو گا کہ روزہ بہت نایاب ہو گیا ہے نفسا نفسی کا عالم ہے کیونکہ زمانہ آخر ہے مصدقہ ہے اس عمل کے تحت کوئی آدمی دین کا احترام کرنے کے لیے یا روزے کا احترام کرنے کے لیے تیار نہیں۔
آج کل آپ نے دیکھا ہو گا کہ سر عام بازاروں میں کھانے پینے والی اشیا فروخت کی جا رہی ہیں مثلا ہوٹلوں میں کھانے پینے والی اشیا دال ۔سبزی۔گوشت وغیرہ آپ کو مہیا ہیں یا ناشتہ آپ کو وہسا ہی ملے گا جیسا آپ کو عام روٹین میں ملتا ہے یعنی یہ کہنا درست ہو گا کہ کوئی لہاظ نہیں اور لوگ سرعام یہ چیزیں کھا رہے ہیں اور فروخت کر رہے ہیں۔