مطلبی

Posted on at


جیسا کے اس سے پہلے والے بلاگ میں میں نے آپ کو بہت سی باتیں بتادیں تھی دوستی کے بارے میں جیسے کے

آج سے پہلے والے زمانے میں اگر جانے کا اتفاق ہو تو انسان کو پتہ چلے کے دوستی کس کو کہتے ہیں جب لوگ ایک دوسرے پر جان دیتے ہیں اور اپنے دوست پہ پورا بھروسہ کرتے تھے نہ کے کسی کی باتوں میں آکر اپنے دوست سے دور ہوتے بلکے وہ لوگوں کی باتوں میں آتے ہی نہیں۔صرف اپنے دوست کا بھروسہ کرتے ہیں۔

 

 

آج کل کی دوستی ایسی ہیں اگر سکی دوست کو اگر ایک بندا آکر کہیں کے تمھارا دوست ایسا ہیں تو وہ بھی کچھ کہیے بغیر اس کی طرف آجا تا ہیں اسکو اپنے دوست کا خیال ہی نہیں اتا کے وہ اسکا دوست ہیں

 

اس سے پہلے والے بلاگ میں میں نے آپ کو یہ باتیں بتا دیں تھی اس کے علاوہ  کچھ  اور باتیں تھی جو آپ کو بتا نہیں سکا تھا وہ آپ کو اس بلاگ میں بتاوٴں گا۔

 

جہاں تک بات ہیں دوستی کی تو ایک بات آپ کو بتا دوں کے دوستی ایک ایسی چیز ہے جسکا نام لینا تو بہت آسان ہیں مگر اسکو نبانا اتنا ہی مشکل ہیں۔

 

لوگ کہتے ہیں کے ہم دوست ہیں ایک دوسرے سے بہت بڑی باتیں کرتے ہیں دوستی کی ایک دوسرے سے بہت بڑے بڑے وعدے کرتے ہیں دوستی نبانے کی مگر افسوس اس بات  کا ہیں جب دوستی نبانے کا وقت آتا ہیں تو وہ ایک دوسرے سے منی پیھر لیتے ہیں دوستی بھول ہی جاتے ہیں۔

 

انکو تو کچھ بھی یاد نہیں رہتا کے وہ دوست ہیں کتنی بڑی بڑی قسمیں کھاہیں ےتھی انہوں نے۔بس صرف باتیں ہی کرتے تھے اور دوستی کا نام بدنام کرتے تھے۔

 

صرف مطلب کی دوستی کی جب تک مطلب ہوا تو دوست کے داتھ رہے اور بڑی بڑی قسمیں کھاہیں اور جب وہ ہی قسمیں نبانے کا وقت آیا تو انہوں نے دوست سے منہ ہی پھیر لیا۔

 

کیونکہ انکا مطلب پورا ہو گیا دوست سے اسلیے اب اسکو نہ دوست کی ضرورت ہیں نہ ہی اسکی دوستی   



About the author

160