مسلمانوں کو آج کل پوری دنیا میں مشکلات کا سامنا ہیں اور ہر طرف مسلمان زوال کا شکار ہے چاہے وہ عراق ہو یا پھر کوئی یورپی ملک ہر جگہ مسلمان پس ہی رہا ہے ایسا ہی حال آج کل برما میں رہنے والے مسلمانوں کا ہے جہاں پر وہا پر رہنے والے بدھا کو ماننے والے مسلمانوں کو مولی گجروں کی طرح کٹ رہے ہیں پر کوئی بھی نہی ہے جو ان کی مدد کو اگے ہے اور ان کے لئے آواز اٹھاہے
برما میں مسلمان جانوروں سے بھی بعد تر زندگی گزرنے پر مجبور ہے اور ہر نیے دن انھیں اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ کہیں آج ان کی زندگی کا یہ آخری دن نہ ہو یا پھر کہیں آج ان کو اپنے کسی پیارے کی لاش اٹھا کے نہ لانی پڑے برما میں مسلمانوں کے حالات تب سے خراب ہے جب ١٩٦٥ میں فوج نے ملک کی بھگ دوڑ سبھالی اور ٹیب ہی سے وہاں پر مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے،وہاں پی رہنے والوں کا کہنا ہے کہ وہ تب تک چین سے نہیں بیٹھے گے جب تک وہ اپنے ملک کو مسلمانوں سے پاک نہ کر دے.
جولائی کے شروع میں یہ قتل عام پھر سے شروع ہوا جب سوشل میڈیا فیس بک پر ایک تصویر یی جس نے ایک لڑکی کو مرا گیا تھا اور اس میں یہ ظاہر کیا گیا کہ اسے ایک مسلمان نے مرا ہے جس کے بعد پھر سے ملک میں فساد پھوٹ پر اور صرف ٩ دن میں ١٥٠ مسلمانوں کو مارا گیا اور یہ قتل عام اب بھی جاری ہے.بہت سے مسلمان اپنے گھر کو چھوڑ کر سرحد کے پاس کمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں پر کوئی بھی بھر کی دنیا سے ان کی مدد کرنے کو تیار نہیں