کفران نعمت( ناشکری) حصہ سوم

Posted on at


 

نعمتوں پر شکر گزاری میں انسان کا اپنا نفع پوشیدہ ہے کیونکہ اللہ تعالی کی ذات تو محتاج نہیں پوری کائنات کا زرہ زرہ اسکی تسبیح و تقدیس میں مشغول رہتا ہے ناشکری میں بھی انسان کا اپنا ہی نقصان مضمر ہے کیونکہ وعدہ خداوندی ہے کہ ’’ اگر شکر کرو گے تو میں تمھیں زیادہ دوں گا اور اگر ناشکر کرو گے ( یاد رکھو کہ ) میرا عذاب سخت ہے‘‘ اس آیت کریمہ مین فرمایا گیا ہے کہ اگر تم میری نعمتوں کا شکر ادا کرو گے تو میں یہ نعمتیں اور زیادہ کر دو ں گا یہ زیادتی نعمتون کے مقدار میں بھی ہو سکتی ہے اور اسکی بقا و دوام میں بھی

ہمارے پیارے نبیﷺ نے فرمایا’’ جس شخص کو شکر کرنے کی توفیق ہو گئی وہ کبھی نعمتوں مین برکت اور زیادت سے محروم نہ ہوگا‘‘سورۃ نحل میں بھی اللہ تعالی نے ایک بستی کا حوالہ دیتے ہوئے کفران نعت کی سزا کا ذکر کیا ہے فرمایا ’’ ایک بستی تھی جہاں ہر طرح کا امن و اطمینان تھا وہاں ہر جگہ رزق آتا تھا اور ہر شخص فراغت سے کھاتا پیتا تھا لیکن پھر ایسا ہو اکہ انہوں نے اللہ تعالی کی نعمتوں کی ناشکری کیتو اللہ تعالی نے بھی ان کاموں کے پاداش میں انہیں نعمتوں سے محروم کر دیا فاقہ اور خوف ان پر چھا گیا

کفران نعمت سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ دل میں ہمیشہ اللہ تعالی کی نعمتوں کو یاد کیا جائے اس طبیعت خود بخود رفتہ رفتہ شکر ادا کرنے کی طرف مائل ہو جائے گی انسان میں یہ احساس ہو کہ صحت و تندرستی ، آزادی و زندگی اللہ تعالی کی دی ہوئی کتنی بڑی نعمتیں ہیں اور ان پر شکر ناکرنا کتنی بڑی غفلت ہے۔



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160