اور ہم آہستہ آہستہ چل پڑے تو آدھے گھنٹے بعد ہمیں سڑک نظر آئی اور ہم لوگ اس طرف چل پڑے اور اللہ اللہ کرکے ہم ایک بس میں سوار ہوگئے اور
پھر اس نے ہمیں ہمارے کیمپ سے دوکلومیٹر دور اتارا اور اس وقت ہم میں چلنے کی ہمت نہیں تھی ہم لوگ بڑی مشکل سے اپنے کیمپ میں پہچے ہم بہت زیادہ
تھک چکے تھے کہ ہم نے رات کا کھانا بھی نہیں کھایا اور بستر پر لیٹتے ہی ہم لوگ نید کی آغوش میں چلے گے اور پھر صبح جب پانچ بجے اٹھے تو ہمیںخیال آیا کہ ہم لوگوں نے تو رات کا کھانا بھی نہیں کھایا تھا تو ہم نے نماز فجر ادا کی اور پھر ہم نے ناشتہ کیا کیونکہ اس وقت ہمیں سخت بھوک لگی ہوئی تھی یہ ہمارا سکاوٹس کیمپ میں تیسرا دن تھا ہم نے یونیفارم پہنا اور سکاوٹس کی کلاس لینے چلے گے اس جگہ ہم تقریبا تین گھنتے رکے تو ہم تقریبا
بارہ بجے واپس آے تو اس وقت میرے ابو ااور ان کے کچھ دوست اس جگہ آے ہوے تھے انہوں نے مجھے پہلے ہی فون پر بتادیا تھا کہ ہم لوگ آپ کو ملنے آرہے ہیں اور اس وقت ہمارے سکول کیء ہیڈ ماسٹر صاحب بھی ہمارے پاس ملتان سے پہچ گے تھے ہم نے ان کے لیے چکن بنایا ہوا تھا انہوں دوپہر کا
کھآنا ہمارے ساتھ کھایا اور پھر تقریبا دو بجے کے قریب وہاں سے چلے گے اور ہم لوگ بھی سوگے اس دن ہم نے سارا دن اپنے میں گزارا نماز عصر ادا کی اور تھوڑا سا قرآن پاک کی تلاوت کی اور واپس آگے رات کا کھانا کھآیا اور سوگے نماز فجر کے وقت اٹھے یہ ہمارا س جگہ پر ہمارا چوتھا دن تھا اور اس جگہ پر پم نے دو دن اور رہنا تھا