پیاز

Posted on at



 


پیاز کا شمار ان سبزیوں میں ہے جو دنیا کے ہر ملک میں پائی جاتی ہیں اور ہر جگہ لوگ اسے زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ گوشت کی بدبو ختم کرنے اور سالن کی گریبی بنانے کے لیے سالن میں ڈالتے ہیں۔ پاکستان میں اسے بڑی شہرت حاصل ہے یہ ان سبزیوں میں سے ہے جن کی غذائیت  جڑوں میں ہوتی ہیں۔ جڑیں پھول کر گول شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ پیاز کے پتے  بھی عام پودوں کے پتوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ بلند شاخیں ہوتی ہیں جو رس دار ہوتی ہیں۔ پیاز کے پودوں پر سبز اور سفید رنگ کے پھول لگتے ہیں۔



ہرا پیاز سالن کے علاوہ انڈے کا آملیٹ آلو کا بھرتہ بنانے میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ لوگ سلاد کے طور پر بھی پیاز کو استعمال کرتے ہیں۔ پیاز کو جب زمین سے نکالنے کے بعد سکھایا جاتا ہیں جس سے اس کے اوپر کا چھلکا خشک ہو جاتا ہیں۔ اور آسانی سے اترتا ہیں۔ اکژ لوگ کچی پیاز کا استعمال بھی آلو کا بھرتہ بنانے میں استعمال کرتے ہیں اور اس کے پتوں کا بھی۔ کسی بھی ملک کا کوئی بھی کچن ایسا نہیں ہیں جہاں پیاز کا استعمال نہ ہوتا ہوں۔


 


ہر ملک میں پیاز کے استعمال کا فرق صرف یہی ہے کہ ہر جگہ پیاز کا استعمال الگ الگ طریقوں سے ہوتا ہیں۔ بھنا ہوا گوشت اور روسٹ سلاد کے بغیر نہیں کھایا جاتا ہیں۔ پیاز چھیلتے وقت آنکھوں میں جلن لگتی ہیں جس کی وجہ سے آنکھوں میں سے پانی نکلتا ہیں۔ اگر ٹھنڈے پانی میں پیاز کو رکھ کر چھیلا جائے تو  آنکھوں میں جلن کم لگتی ہیں اور پانی نہیں نکلتا ہیں۔ اگر کوئی زہریلہ جانور کاٹ لے تو فوراً پیاز کو کچل کر لگانا چاہیے اس طریقے سے زہر اثر نہیں کرتا ہیں۔ پھوڑے پھنسیوں، پیٹ کی بیماریوں، ہیضہ، دست، جسمانی کمزوریوں، گلے کی خرابیوں، نزلہ زکام، کان کا درد میں پیاز کا استعمال کرنا مفید ہوتا ہیں۔



پیاز تاثیر کے لحاظ سے گرم ہوتی ہے۔ اس میں فضول قسم کی رطبوتیں زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہیں۔ جسم میں اگر پانی  جمع ہو جائے تو پیاز کے استعمال سے یہ پانی نکل آتا ہیں۔ پیاز بھوک لگاتی ہے۔ رنگ صاف کرتی ہے۔ بلغم کم کرتی ہے۔ معدہ کو تازگی بخشتی ہے۔ پیاز مسام کھولتی ہے جس سی پسینہ آتا ہیں۔ گیس خارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔ پیاز کا اچار یرقان اور تلی کے درد میں فائدہ دیتی ہے۔



سفید پیاز کی بجائے سرخ پیاز میں زیادہ فوائد ہوتے ہیں۔ اس کے کھانے سے کھٹی ڈکاریں نہیں آتی ہیں۔ مزدور اور کسان دوپہر کے کھانے میں پیاز کو کوٹ کر اس میں  نمک مرچیں ڈال کر سالن کی جگہ استعمال کرتے ہیں۔   


    



About the author

noor-fatima

M a Engnieer

Subscribe 0
160