----- ١٤ اگست ہماری آزادی کا دن

Posted on at


آج کا میرا بلاگ میری دل کی کہانی میرا جوش میرا جنوں میرے پاکستان کی آزادی کے اوپر ہے دراصل آج سے ٦٨ سال پہلے برصغیر کے مسلمانوں پر ہندو انتہا پسندوں نے عرصہ حیات تنگ کر رکھا تھا پھر پاکستان کی بنیاد بے لوث  بےمثال قربانیوں پے رکھی گئی پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے اس کے لئے ہم نے بہت سی قربانیاں دی  ہیں اس لئے اس کے اہم دن ہم بڑے جوش و خروش سے مناتے ہیں ہر قوموں میں اسے دن بھی آتے ہیں جنہیں تاریخ نے یاد رکھا ہے یہ وہ دن ہوتے ہیں جن کے سامنے موت بھی بے بس دکھائی دیتی ہے  ایسا ہی ایک دن ١٤ اگست ١٩٤٧ کا دن ایسی ہی نوعیت کا ہے جو ہمیشہ یاد رکھا  جائے گا - پاکستان بننے سے پہلے برصغیر پر قریباً ١٠٠ سال تک انگریزوں کا قبضہ رہا انگریزوں سے پہلے مسلمانوں کا قبضہ برصغیر پر تھا انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے لئے مسلمان مسلسل لڑتے رہے یہی وجہ ہے کہ الله پاک محنت کا پھل ضرور دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ بہت سی قربانیاں دینے کے بعد پاکستان ١٤ اگست ١٩٤٧ کو پاکستان بن گیا 

  کیوں نہ ہم آزادی کا دن منائیں اور کیوں نہ ہم خوشیاں منائیں جس کے لئے ہمارے بڑوں نے بہت سی قربانیاں دی ہیں - ہماری آزادی کا ایک ایک باب خون سے رنگین ہے کیوں کہ آزادی خون مانگتی ہے اور صبر و استقامت سے ہر ظالم کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہی کیفیت ١٤ اگست ١٩٤٧ کو دیکھنے میں ائی تھی لٹے پھٹے قافلے ڈھیروں خون کی لاشوں سے لپٹے اس نئی مملکت میں داخل ہو رہے تھے وہ ایک اسے جذبے سے سرشار تھے جو سارے دکھوں اور غموں کو برداشت کرنے کی قوت پیدا کر رہا تھا ان میں پیار اور لگن تھی وہ غلامی کی زندگی سے نجات حاصل کر چکے تھے

  پھر جب ہم نے اس دن برصغیر کے مسلمانوں نے جب آزادی حاصل کر لی ہم کامیاب ہو گے ہم نے اپنا ایک الگ وطن بنایا یہ وطن ہم نے اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے حاصل کیا اس دن کی خوشی میں ہم ہر سال ١٤ اگست کو تمام دن خاص تقریبات رکھتے ہیں ان بزرگوں کی کوششوں کی یاد کو تازہ کرنے کے لئے تقریریں کرتے ہیں جنہوں نے عظیم قربانیاں دے کر ہمارے لئے یہ وطن بنایا ان تقریروں میں اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ ہم ان قربانیوں کو ضایع نہ ہونے دین اور ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں 

یوم آزادی کی خوشی میں عام تحطیل ہوتی ہے  - البتہ اسکول اور کالج صبح کچھ دیر تک کھلے رہتے ہیں سکولوں اور کالجوں کے طالبات عام اور خاص پروگرام کرتے ہیں وطن کی محبّت کے نغمے گھاتے ہیں تقریریں کرتے ہیں 

 

یوم آزادی کے موقح پر پورے ملک میں کے شہروں اور قصبوں میں چراغان کیا جاتا ہے لوگ جوق در جوق گھروں  سے باہر آ جاتے ہیں سرکاری اور نجی عمارتوں پر قومی پرچم لہرایا جاتا ہے کراچی میں لوگ بانی پاکستان قائد اعظم کے مزار پر جاتے ہیں قرآن خوانی اور نعت خوانی کرتے ہیں پھولوں کی چادر چڑھاتے ہیں دعا کرتے ہیں مزار کی حفاظت کے لئے ایک فوجی دستہ ہمیشہ وہاں موجود رہتا ہے اس روز یہ دستہ بھی تبدیل کیا جاتا ہے مساجد میں ملک و قوم اور مسلم امہ کی ترقی و خوشالی اور سلامتی کے لئے دعائیں مانگی جاتی ہیں 

آزادی کے اس موقح پر دوسرں ملکوں کے سربراہان پاکستان کو مبارک باد بھیجتے ہیں - یوم آزادی اور دیگر ایام پاکستان کی آزادی سالمیت اور استحکام کی یاد تازہ کرتے ہیں ہماری دعا ہے کے یوم آزادی کے اس مبارک دن پر بحیست قوم الله تعالیٰ سے سے اپنے گناہوں سے معافی کے طلبگار ہوں اور آیندہ کے لئے ہر قسم کی برائیوں تحصبات اور نفرتوں سے پرہیز کریں ایک ملت کی حیثیت سے الله کی رسی کو مضبوطی سے تھام کے رکھیں تفرقوں میں نہ پڑیں ایک قوم بن کے رہیں پاکستان کی بقا اور سلامتی کے لئے ہمہ تن مصروف ہو جائیں اس میں ہماری اور ہماری آنے والی نسلوں کی بقا ہے اور ہم اس عہد کو دہراتے ہیں کہ ہم اس اپنے پیارے وطن کے لئے تن من دھن سب کچھ قربان کر دین گیں اسکا نام روشن کریں گیں اور اسکی ترقی کے لئے ہمیشہ صدقہ دل سے کوشش کریں گیں 

اللہ تعالیٰ میرے پاکستان کو ہمیشہ سلامت رکھے اسکی عمر دراز کرے رہتی دنیا تک الله پاک پاکستان کو قائم و دائم رکھے پاکستان زندہ باد پاکستان پائندہ پاد الله پاکستان کا حامی و ناصر رہے 

 



About the author

amir-shahbaz-5159

you can ask me.

Subscribe 0
160