3-Part میں اور میری محبتیں

Posted on at


لوگوں کی تعریف اور دوستوں کی فرمائش پے میں آج اپ کو اپنی محبت کے کچھ اور یادگار لمحات سناؤں گا .جیسا کہ میں نے پچھلے پارٹ میں بولا تھا کہ اب میں کسی لڑکی سے دوستی نہیں کرنا چاہتا تھا لکن یہ جو لڑکا لڑکی والا چکر ہے نہ یہ کبھی ختم ہو ہی نہیں سکتا میرے سے شرط لگا لو بیشک ، میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا پھر سے پیار لیکن اب جو میں اپ کو کہانی سناؤں گا وہ نویں کلاس کی ہے چھیویں سے نویں کلاس کی کہانی اگر میں یہاں سنا دو اور میرا کوئی رشتےدار یا جاننے والا پڑھ لے تو وہ مجھے خاندان سے بےدخل کر دیں اور کبھی کوئی بندا مجھے اپنے گھر نا گھساۓ اور آج کے بعد اپنی ماں بیٹیوں کو میری نظر سے دور رکھیں گے کیوں کہ اپ لوگ سوچ نہیں سکتے مجھے کس کس سے پیار ہوا تھا اور میں نے کیا کیا حرکتیں کیں.تو اب اتے ہیں اصلی کہانی کی طرف نویں کلاس میں ہم نے کیمسٹری ، بائیولوجی اینڈ فزکس پڑھنی تھی اس ٹائم تو ان سبجیکٹس کے نام سن کے بھی ڈر لگتا تھا لکن ہمیں جو ٹیچرز پڑھا رہے تھے ان کو دیکھ کے یہ سبجیکٹس بھی اتنے مشکل نہیں لگے .فزکس تو میل ٹیچر پڑھا رہے تھے وہ بھی اچھے تھے اور بائیولوجی اور کیمسٹری فیمیل ٹیچرز پڑھا رہی تھیں بائیو والی ٹیچر مجھے کوئی خاص نہیں لگتی تھیں. لیکن کیمسٹری والی ٹیچر مجھے کافی اچھی اور پیاری لگتی تھیں ایک تو وہ پٹھان تھیں اور اپر سے خوبصورت میرا دل کیسے نا اتا ان پے میڈم کی ایک عادت تھی جو مجھے کافی اچھی لگتی تھی وہ جو ایک دن پڑھاتی تھیں اگلے دن وہ سنتی بھی تھیں اور جس کو کام نہیں اتا تھا اس کے کان کھینچتی تھیں اس وجہ سے میں کبھی بھی کام یاد کر کے نہیں جاتا تھا تا کہ وو میرے کان کھینچ سکیں اس وجہ سے وہ روز میرے کان کھینچتی تھیں اور میں مسکراتے وے کہتا تھا میڈم کل سے پکا یاد کر کے او گا لیکن دل میں کہتا تھا اگر اپ اسی طرح کان کھینچیں گی تو کون بیوکوف کام یاد کر کے آے گا جس ٹائم وو میرے کان کھینچ رہی ہوتی تھیں میرا دل کرتا تھا میں بھی ان  کےکان پکڑ لیا کرو اور ہم ایک دوسرے کے کان ہی کھینچتے رہیں اور ایک دوسرے کو دیکھتے رہیں اور یوں ہی سارا لیکچر ختم ہو جاتے

، لیکن ایسا ممکن نہیں تھا - میڈم کی ایک خاصیت یہ بھی تھی کہ ان کی آواز کافی پیاری تھی جب وہ ڈانٹ رہی ہوتی تھیں تب بھی یوں ہی لگتا تھا جیسے پیار سے کچھ سنا رہی ہوں اور ہاں ان کا نام تو میں بتانا بھول ہی گیا ان کا نام کرن تھا اتنا پیارا نام تھا کہ اپ سوچ سکتے ہوں گے کے وہ خود کتنی پیاری ہوں گی .جب بھی کوئی ان کا نام کرن لیتا تھا میرے چہرے پے مسکراہٹ آ جاتی تھی اور دل کرتا شارخ خان کی طرح اپنے ہاتھ کھول لو اور بولوں ک ک ک ک کرن آئی لو یو

  .لیکن شائد اس بار بھی مجھے میرا پیار نہیں ملنا تھا اور وو میڈم اسکول چھوڑ  کے چلی گئیں اور ان کی جگا ایک نئ میڈم ائی جن کا نام مریم تھا وو مجھے اتنی اچھی نہیں لگتی تھیں کیوں کہ وہ ہر ٹائم سڈی رہتی تھیں - لیکن ایک دن مجھے احساس ہوا کے شائد میڈم مریم بھی میری طرح ہی ہیں جس سے اس کا پیار ہر بار چھن گیا ہو پھر میں ہر ٹائم کلاس میں ان کے اداس چہرے کو ہی دیکھتا رہتا اور سوچتا کے میں ایسا کیا کروں کے ان کا دکھ کم ہو جاتے اور وہ مسکرائیں شائد دل ہی دل میں مجھے میڈم مریم سے پیار ہو گیا تھا اسی وجہ سے مجھ سے ان کا اس طرح کا چہرہ دیکھا نہیں جاتا تھا میں جب گھر بھی آ جاتا تھا تب ان کو ہی سوچتا رہتا تھا اور رات کو جب سونے کے لیے لیٹتا تھا تب بھی انہی کا خیال ہوتا تھا دل کرتا تھا کاش وہ بھی میرے ساتھ آ کے لیٹ جائیں اور میں ان کو دیکھتا رہوں اور ان کو اتنا پیار دو کے وہ کبھی دکھی نا ہوں لیکن مجھے رات کو اکیلا ہی سونا پڑتا تھا .میں کیمسٹری سب سے زیادہ پڑھتا تھا تا کہ میڈم کو امپریس کر سکوں - ایک دن کی بات ہے جب ہمارے اسکول  کے پپرز ہو رہے تھے اور اس دن رات کو میں اکیلا تھا گھر میں فرصت ٹائم ایسا تھا جب میں گھر میں رات کو اکیلا تھا کافی ڈر بھی لگ رہا اور پیپر کی تیاری بھی کرنی تھی اور دوسری طرف میڈم مریم کی یاد میرا دل کر رہا کبھی میڈم بھی آج رات کو میرے پاس آ جائیں اور ہم یہ پوری رات اکھٹے اس اکیلے گھر میں گزاریں میں ان سے خوب باتیں کروں اور ان کی زندگی میں پیار ہی پیار بھر دو تا کہ وو کبھی دکھی نہ ہوں لیکن افسوس کہ یہ سب پورا نہیں ہو سکتا تھا پھر میں نے آنکھیں بند کیں اور سوچا آج تو ان کو پاس لا کے ہی چھوڑو گا اور خوب پیار کروں گا کیوں کہ میرے ایک دوست نے مجھے طریقہ بتایا تھا جس سے ہم کسی کو خواب میں اپنے پاس لا سکتے تھے -

ہاں ہاں وہ ہی کام کیا جو اپ سوچ رہے ہیں زندگی میں فرسٹ تھا یہ میرے لیے مجھے کافی مزہ آیا اور میں خوش تھا مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے سچ میں میں نے میڈم مرہم کو چھو لیا ہو اب تو میرا روز کا یہ کم بن چکا تھا روز رات کو ان کو اپنے خواب میں لا کے پیار کرتا تھا ان دنوں میں کافی خوش تھا کیوں کہ میری لائف میں ایک نئی انجویمنٹ آ چکی تھی - لیکن ایک دن ایسا ہوا کہ میڈم مریم نے بھی میرا دل توڑ دیا اس دن ہوا ایسا یوں کے میرا کیمسٹری کا ٹیسٹ اچھا نہیں ہوا اور انھوں نے میری کافی بے عزتی کی مجھے کافی غصّہ آیا کہ ایک دن مجھے کام نہیں آیا اور اتنا غصّہ کیا میڈم نے شائد وجہ یہ تھی کے مجھے میڈم اچھی لگتی تھیں اور امید نہیں تھی کہ وو میرے ساتھ ایسا کریں گی ، لیکن اب مجھے میڈم مریم سے نفرت ہو گئی تھی اس ڈانٹ کی وجہ سے لیکن ایک عادت جو مجھے ان کی وجہ سے پڑی تھی آج بھی چھوٹ نہیں سکی اور اکثر آج بھی جب وو کام کرتا ہوں تو اس میڈم کو گالیاں دیتا ہوں .اب میرے نیکسٹ پارٹ میں اپ کو دسویں کلاس کی کہانی سناؤں گا جب مجھے میری اردو کی ٹیچر سے پیار ہوا کیوں کے یہ عشق جو ہے نہ سالہ کبھی جان چھوڑتا ہی نہیں  اور ہمیشہ کوئی نہ کوئی نیا  دکھ دے کے  جاتا ہے شائد اپ بھی میری اس بات سے اتفاق کریں گے 



About the author

Saif-Filmannex

I am doing Bs Electronics Engineering from International Islamic University

Subscribe 0
160