نزلہ زکام ایک تکلیف دہ انفکیشن ہے جس کا سبب انفلوئنز کا وائرس ہوتا ہے اس حوالے سے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ انفلوئنزا سے بچاو کی ویکسین دستیاب ہے
جسے استعمال کرکے مستقبل میں اس سے بچنا ممکن ہو سکتا ہے ریڈرز ڈائجسٹ کے حالیہ شمارے شائع ہونے اولی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ویکسین کے اجزا مردہ حالت میں ہوتے ہیں اس لئے ان کے بارے میں یہ سمجھنا کہ شاید اس ویکسین کی وجہ سے ہم انفلوئنزا میں مبتلا ہو سکتے ہیں بالکل غلط ہے۔
جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ فلو کے ویکسین سے فلو ہو سکتا ہے وہ حقائق سے نا واقف ہیں البتہ ناک میں اسپرے کرنے والی ایک ایسی دوا ضرور بنائی گئی ہے۔
جس میں زندہ وائرس استعمال ہوتے ہیں لیکن اسے بھی اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ انفیکشن نہ ہو انفلوئنزا کی ویکسین استعمال کرنے والے بہت کم افراد کو اس کے ضمنی اثرات سے سابقہ پڑتا ہے جس مین جوڑوں میں درد اور ایک دو دن تک ہلکے بخار کی شکایت شامل ہیں۔
یہ اگر چہ فلو کی علامتیں نہیں لیکن ان کی وجہ سے لوگ یہ سمجھتے لگے ہیں کہ شاید ویکسین کے باعث انفلوئنزا ابھر آیا ہے۔