بچے ٹی وی دیکھیں گے، آپ ذرا محتاط رہیں ۔ حصہ سوئم

Posted on at


تہذیب یافتہ معاشروں پر کسی پر جبری فیصلے نہین تھوپے جاتے یہاں تک کہ اگر کوئی بچہ اپنی مرضی سے کسی پروگرام کو دیکھنے کی ضد کرے تو اسے یہ آذادی حاصل ہوتی ہے کہ وہ جو چاہے دیکھے ، دراصل اس کے پیچھے بھی ایک سائنس ہے کہ جس میں شخصی آزادی کو اہمیت دی جاتی ہے۔

مغربی ماہرین کا کہنا ہے کہ فطرت پر جبر کرنا ایک جرم ہے اور انسان کو وہی کرنا چاہئے جو وہ کرنا چاہتا ہے۔  یہ شخصی آزادی کی نئی تعریف ہے نہ کسی کی حق تلفی بلکہ فطرت کو اہم جانتے ہوئے زمانے کو بدلنے کی کوشش ہے۔

ماہرین نے واضح الفاظ میں بتایا ہے کہ کمسن بچے ٹی وی پروگرامز خاص طور پر  کارٹونز سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ ان کی ووکیبلری دیگر بچوں سے بہتر ہوتی ہے، یہ چست اور انرجیٹک ہوتے ہیں انہیں اپنی پسند کے کا کارٹون کریکٹر کی حرکات سے رغبت کی وجہ سے طور طریقے سیکھنے میں آسانی ہوتی ہے۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160