تعمیر وطن میں طلبہ کا کردار4

Posted on at


علامہ اقبال نے مسلمان نوجوان کو شاہین کہا ہے .کیونکہ شاہین خود دار ،غیرت مند ،درویش ،بلند پرواز ،اور تیز نگاہ ہوتا ہے .پاکستان کے طالب علموں کو چاہیے کہ وہ شاہین جیسی خصوصیات کو اپنا کر ملک و ملت کے لئے بہترین اثاثہ ثابت ہوں .وہ بحیثیت طالب علم قومی و ملی ،اصلاحی و فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں .



میرے نظریے کے متبِک پاکستان کے طالب علموں کو اپنی تعلیم حاصل کرنے کے دوران سیاست سے اجتناب کنا چاہیے .سیاست میں دلچسپی کے بجاے انہیں ملی و ملکی امور میں نظریاتی طور پر دلچسپی لینی چاہیے .ہمارے معاشرے میں جہاں سماجی برائیاں جن میں بد عنوانی ،رشوت ،غریبوں کا استحصال ،ملاوٹ اور ناجائز منافع خوری وغیرہ زیادہ مشہور ہیں ،ان چیزوں نے ملک کا حالت بوہت زیادہ دگر گوں کے ہوئے ہیں .



منشیات کی لت خاص طور پر نوجوان طبقات کو متاثر کر رہی ہے اس کے علاوہ علاقائی تعصبات ،فرقہ پرستی اور انتہا پسندی کے ناسور جسد ملت کو پارہ پارہ کے ہوئے ہیں .نوجوان مصلحت کا شکار نہیں ہوتے ،ان میں چاپلوسی اور خوشامد کے امراض نہیں ہوتے .



اس لئے پاکستان کے طلبہ کو چاہیے کہ ان تمام مفاسد کے اگے سینہ سپر ہو جائیں .تاکہ اپنے وطن پاکستان کو قائد اعظم کے خوابوں کی تعبیر کو مکمل کر سکیں کیوںکہ طلبہ ہی پاکستان کا مستقبل ہیں .اور انہیں ہی اگے چل کر پاکستان کی باگ دوڑ سمبھلنی ہے اسی لئے ملک کی ترقی سے پہلے یہ ضروری ہے کہ پاکستان کے طلبہ اچھے ،تعلیم یافتہ اور سمجھ دار ہوں .ترقی یافتہ ممالک نے علم و ٹیکنالوجی میں بوہت ترقی کر لی ہے جس میں پاکستان ابھی بوہت پیچھے ہے .



About the author

160