شور حشر کی ایجاد کچھ تو ہو...

Posted on at


آو ......آج کچھ ایسا لکھو کہ قلم تلوار بنے اور اوراق خوں رنگ ہو جائیں...آو...... میرے خوں سے سینچو....کچھ ایسے الفاظ جو یاس خزاں میں امید بہار بن کر لہلہائیں...آو........ میرے دل کی دھڑکن سے کچھ ایسی سطروں کو جلا بخشو...جو دم عیسی بن کر.. مردہ دلوں کو زندگی کا پیغام پہنچائیں....

لکھو!!!...فخر سے لکھو....لکھو!!! کہ میں مسلمان ہوں.....میں نبی رحمت کا ماننے والا ہوں....لکھو!!!...کہ میں مدرسے میں پڑھنے والا ہوں.....لکھو!!!!کہ میں مولوی ہوں ......بزور حلق چلاو کہ ہاں میں مولوی ہوں....میں صحابہ کا ماننے والا ہوں....اسلاف کا دم بھرنے والا ہوں.....لکھو !!!!... مجھے فخر ہےکہ میں داڑھی و پگڑی کا محافظ ہوں،میں اپنی روایات کا امیں ہوں اور مجھے اس میں کوئی عار نہیں.
..
قسم خدا کی...تم پیارے لگتے تھے جب تم اللہ اور رسول کی باتیں کرتے تھے....تمہارے چہرے سے نور ٹپکتا تھا جب تم سجدے سے سر اٹھاتے تھے....راہیں جگمگا اٹھتی تھیں جب تم قدم اٹھاتے تھے....منزلیں عیاں ہوجاتی تھیں جب تم راستہ بتاتے تھے.....لیکن ایسا کیا ہوا کہ راستہ بتاتے بتاتے تم ہی بھٹک گئے.....قافلے بڑھاتے بڑھاتے تم ہی لوٹ گئے....اور ہمت جٹاتے جٹاتے تم ہی بازی ہار گئے....

قسم خدا کی.....بڑا افسوس ہوتا ہے....جب میں تمہارے لہجے میں معذرت خواہانہ لرزش محسوس کرتا ہوں.....سنو!!!......دنیا بدلی ہے....دنیا کے اطوار و اقدار بدلے ہیں....دنیا کے وار بدلے ہیں....لیکن اسلام بھی وہی ہے جس کا تم اقرار کرتے ہو....نبی بھی وہی ہے جس کا تم کلمہ پڑھتے ہو....صحابہ بھی وہی ہیں جن کے نقش پا منزل تک پہنچنے کے ضامن ہیں.....

تو پھر یہ تردد کیسا ...تمہاری ہمت کی سفید قبا پر بزدلی کا سیاہ داغ کیسا ....تمہارے حق کے شملے پر شکوک کا غبار کیسا.....آو ....جھاڑ ڈالو یہ سب گرد و غبار....دھو ڈالو یہ سب داغ...جن کی خاطر تم اپنا دامن چاک کیے بیٹھے ہو وہ رفو گر نہیں سنگ بر ہیں....
یہ الفاظ نہیں ایک حقیقت ہے....اتمام حجت ہے میرے لئے....کیوں کہ جس خدا کو تم نے آیتوں میں اپنی رگوں سے بھی قریب پڑھا ہے....میں نے اسے حقیقت میں محسوس کیا ہے....اس سے باتیں کی ہیں......اس سے اوٹ پٹانگ فرمائشیں کی ہیں.... اور یہ ملاقات کوہ طور پر صرف اک دو بار نہیں.... انہی قافلوں میں راہ
چلتے کئی بار ہوئی ہے جن کے تم کبھی راہبر ہوتے تھے.....



160