عائشہ رضی اللہ عنہا کی پاکدامنی (5)۔۔۔۔۔

Posted on at



حضرت عائشہؓ اتنا تو جانتی تھیں کہ اللہ ان کو منافقوں کے الزام سے بری فرما دے گا لیکن اس بات کا وہم و گمان بھی نہ تھا کہ ان کی شان میں ایسی محکم وحی نازل ہو گی جو قیامت تک حافظوں کے سینوں میں اور قاریوں کی زبانوں پر جاری رہے گی ان کو صرف توقع تھی کہ اللہ اپنے نبیﷺ کو یا تو خواب میں کوئی ایسا واقع دکھا دے گا جس سے میری براءت ہو جاۓ گی۔ نبی کریمﷺ اسی مجلس میں تشریف فرما تھے اور گھر کے لوگوں میں سے ابھی تک ایک شخص بھی اپنی جگہ سے اٹھا نہیں تھا کہ نبی پاکﷺ پر وحی کے آثار ظاہر ہونے لگے ۔ باوجود اس کے کہ سخت سردی پڑ رہی تھی آپﷺ کے چہرہ مبارک سے پسینے کے قطرے انار کے دانوں کی طرح ٹپک رہے تھے یہ حالت دیکھ کر حضرت عائشہؓ نے آپ کو کپڑا اوڑھایا اور سر کے نیچے لپک کر بڑا سا چمڑے کا تکیہ رکھ دیا تھوڑی دیر کے بعد نبی کریمﷺ نے منہ سے کپڑا اٹھایا اور مسکراتے ہوۓ اٹھ بیٹھے سب سے پہلے جو الفاظ آپﷺ کی زبان مبارک سے نکلے وہ یہ تھے کہ عائشہؓ تمہیں خوش ہونا چاہیے ۔ اللہ کی قسم تم منافقوں کے الزام سے بالکل بری ہو اللہ نے تمہاری برأت کی آئیتیں نازل فرمائی ہیں۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



About the author

SZD

nothing interested

Subscribe 0
160