اشاعتی خبر:فلم اینکس اور ویمنز اینکس کا ہرات میں دسویں انٹرنیٹ کمرۂ جماعت کے آغاز کا اعلان۔

Posted on at

This post is also available in:

 


 مغربی افغانستان میں اس ہفتے میں ساری خبریں اس  بات پر مرکوز تھیں کہ ہرات میں امریکی قونصل خانے پر خودکش حملہ ہوا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ افغانستان میں تعلیم کے ایک سنگ میل ہرات میں دسواں انٹرنیٹ کلاس روم کا افتتاح ہواجو کہ اس قونصل خانے سے چند میل دور ہے۔


۸ ستمبر کو فلم اینکس جو کہ ویمنز اینکس کے شریک پارٹنر ہیں۔نے انکے دسویں فلم اینکس انٹر نیٹ کلاس روم گوہر شاد بیگم ھایئ سکول  میں آغاز کا اعلان کیا



یہ نیا انٹرنیٹ کلاس روم ہایئ سکول کے ۹۰۰۰  طلباء کو انکی مخصوص تعلیمی ضروریات پورا کرنے کیلۓ ہے۔


یہ گوہر شادبیگم  ہایئ سکول کو فلم اینکس اور ویمنز اینکس کے انٹرنیٹ نیٹورک میں شامل کرتا ھےجسمیں کہ مغربی افغانستان کے شہر کے ۱۰ سکولوں  کے ۴۰۰۰۰ نوجوان  شامل ہیں۔


کلاس رومز فلم اینکس اور ویمنز اینکس کے زریعے بنےاور یہ ویمنز اینکس فاؤنڈیشن کی چیئرمین اور( ٹائم ٹاپ ۱۰۰) میں منتخب شدہ  رویا محبوب کے زیر نگرانی تھے۔


فلم اینکس کے تازہ ترین تعلیمی نیٹورک کے ہایئ سکول کو پندرہویں صدی کی فارسی مہارانی گوہر شاد بیگم کا نام دیا گیا ۔جو کہ افغانیوں میں وہ تعلیم اور فنون لطیفہ کی سرپرستی کی وجہ سے جانی جاتی ہیں۔ اب افغان ہایئ سکول اسکے نام اور ۶۵۰ سالہ تاریخ کو لیکر چل رھا ہے۔


اب یہ اتنے عرصے بعد بہت پیشرفتہ طریقہ سے مہارانی کی تعریف کرتا ہے۔لیکن یہ کبھی کسی نے سوچا بھی نھیں تھا!


 فلم اینکس کے بانی اور صدر فرانسسکو رُلی نے کہا کہ آج فلم اینکس کے پلیٹفارم پر ۴۰۰۰۰ سے زائد  افغان طلباء ہیں۔


ان میں زیادہ تر افغان لڑکیاں ہیں چونکہ یہ منصوبہ افغان خواتین کو بااختیاربنانے کیلۓ ہے۔


اگلے سال اس وقت تک ہمیں توقع ہیکہ ۲۰۰۰۰۰ سے زائد افغان طلباء فلم اینکس کے انٹرنیٹ کلاس رومز میں آنلائن  ہوں گے،


ان طالبعلموں کا تعلیمی اور مالی فائدہ ہماری اولین ترجیح ہے۔


افغان سکولوں کو ھارڈویئر اور انٹر نیٹ تک کی رسایئ کا عطیہ فلم اینکس اور ویمنز اینکس فاؤنڈیشن نے کیا ھے،


پیشرفتہ تعلیم اور اسکے آلات کے طور پر ان تنظیموں کی طرف سے مہیا کیا جاتا ہے۔اس میں سوشل میڈیا ،فلم میکنگ کا نصاب اور پیشہ ورانہ ایکزامر تعلیمی سافٹ ویئر شامل ہیں۔ جو کہ خاص طور پر نۓ انٹرنیٹ کو استعمال کرنے والوں کیلۓ بنایا گیا ہے،کئ افغان لڑکیوں کیلۓ آنلائن ہونے کا یہ پہلا موقع ہے۔دنیا کا بہت کم سفر اور بذریعہ بلاگنگ ۔فلم میکنگ،سوشل میڈیا اور ورلڈ وائڈ ویب منفرد مواد کی تخلیق۔


یہ ۴۰۰۰۰ ھزار افغان طلباءابھی تک2.5 ملین روابط  سوشل میڈیا پر بنا چکے  ہیں۔اور ایک زبر دست قسم کا پیشہ ورانہ اور نیم پیشورانہ ڈیجیٹل مواد تخلیق کر چکے ہیں ۔


رُلی کہتے ہیں کہ ان آلا ت اور اس تعلیم کو حاصل کرنیوالے اچھے  مواد تخلیق کرنیوالوں کو مالی فوائد بھی دینگے۔ہمارا نیٹورک بہت تیزی سے پھیل رھا ہے۔ زرا تصور کریں کہ ہم مستقبل میں کیا کر سکتے ہیں ۔جب ہم اس کے دس برابر طلباء اور مواد تخلیق کرنیوالے آنلائن ہونگے۔


فلم اینکس اور ویمنز اینکس افغانستان کے باہر بھی اپنی کوششوں کو بڑھانا چاہتے ہیں۔جو کہ ان کے تجارتی ماڈل کیلۓ ایک پروٹو ٹائپ بن گیا ہے۔ فلم اینکس اور اسکے شریکوں کو جو چیز اکسا رھی ھےوہ ہے ڈیجیٹل خواندگی اور پایئدار انسان دوستی۔


مینجینگ پارٹنر مایئک سوینی کہتے ہیں کہ:فلم اینکس پر دو تجارتی اصولوں کو اکٹھا کرنا ایک منفرد کام ہے۔اور یہ کسی بی ترقی پذیر ملک کے عوام  کیلۓ بہت اچھا ہے۔ہم ایک ایسا ماحول پیدا کر رہے ہیں جسمیں تجارت اور انسان دوستی ایک دوسرے کیساتھ پائیدار معاونت کریں۔یہ مروجہ روایات سے ھٹ کر  کام ہے مگر یہ ہماری سماجی زمہ داری ہے جو کہ سب کیلۓ بہت اچھی ھے۔


فلم اینکس اور ویمنز اینکس فاؤنڈیشن توقع کر رھے ہیں کہ ۲۰۱۴ کے آخر تک ۲۰۰،۰۰۰ افغان طلباء آنلئن ہوں گے۔


 


فلم اینکس اور اسکے بڑے شراکت داروں کے بارے میں :


فلم اینکس کیہیٹل پارٹنرز۔۔


ایل ایل سی ،فلم اینکس کے مشترکہ بازو ہیں۔ جو کہ مختصر افلام کی تقسیم ،بلاگنگ ،فلم فنانسنگ کا ایک سکردہ پلیٹ فارم ہے،


فلم اینکس ڈاٹ کام۔۔۔ مواد کیلۓ ادایئگی کے کاروبار کا ایک مارکیٹ لیڈر ہے۔اورگوگل نے ان کے 3.4  ملین سے زئد صفحات کو ترتیب دیا ہے۔فلم اینکس کی سائٹ ریاست ہاۓمتحدہ امریکہ میں  کوان کاسٹدرجہ بندی  میں 100 بہترین میں قرار پایئ اپنے منفرد زائرین (وزیٹرز) کی وجہ سے۔اور اسکو ۷ مختلف زبانوں میں پڑھا جا سکتا ہے۔ اسکےرجسٹر ڈصارفین ۲۲۰۰۰۰ سے زائد ہیں ۔اور مواد کے لیۓ مالی فوائد فراہم کرتا ھے۔ایک اشتہار کی تشہیر کے ماڈل کے زریعے۔۔


فلم اینکس کے شرکت دار افغانستان میں ویمنز اینکس ڈات کام کے زریعے وسطی ایشیا ء میں ترقی کے مواقع پر مرکوز ہیں جسمیں، آذربائیجان، آرمینیا، بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، قازقستان، کرغستان، مالدیپ، نیپال، پاکستان، سری لنکا، تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان، اور اب کیریبین بھی شامل ہیں


فلم اینکس کی کامیابی نے فلم اینکس کے کیپیٹل شراکت داروں کو اجازت دی ھے کہ وہ ٹارگٹ تھنکنگ ،پایئدار انسان دوستی  سماجی ملکیتی کاموں میں  ایک رہنما کے  طور پر ہو جایئں ۔


ویمنز اینکس انکارپوریٹڈ کے بارے میں :


بہت سی خواتین اوربچوں کو  وسطی اور جنوبی ایشیا میں ا نٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے، یا ان کی رسائی محدود ہے۔


ویمنز اینکس فاؤنڈیشن ایک غیر منافع بخش تنظیم کے طور پر قائم کی گئ تھی۔[(۵۰۱(سی)(۳)حیثیت زیر التوا ہے)]


تاکہ ان لوگوں کو وسطی اور جنوبی ایشیاء میں ہائ سکولوں میں  انٹرنیٹ کلاس رومز کی تعمیر سے انٹرنیٹ تک رسایئ کی سہولت فراہم کی جا سکے۔


انٹرنیٹ میڈیا مراکز کی تعمیر۔،موبایئل آلات کی تقسیم،،ڈیجیٹل خواندگی حاصل کرنے کیلۓ سوشل میڈیا کی تعلیم کی فراہمی اور فلم اینکس کے منفرد اشتہاری ماڈل کے  زریعے مالی فوائد حاصل کرنا۔۔۔۔ 



About the author

syedahmad

My name is Sayed Ahmad.I am a free Lancer. I have worked in different fields like {administration,Finance,Accounts,Procurement,Marketing,And HR}.It was my wish to do some thing for women education and women empowerment .Now i am a part of a good team which is working hard for this purpose..

Subscribe 0
160