مقاصد تعلیم

Posted on at


تعلیم کا بنیادی مقصد انسان کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لانا ہے۔ تعلیم کا سب سے بڑا مقصد افراد کے اخلاق و سیرت کو بلند کیا جائے۔ ان میں اچھائیوں کو اُبھارا جائے اور بُرائیوں کو مٹایا جائے۔ تاکہ ہر شخص میں نیکی اور بُرائی میں امتیاز پیدا کرنے اور سیدھے راستے کو منتخب کرنے کا احساس پیدا کیا جائے۔



 انسان کی اخلاقی کمزوریوں کو دور کیا جائے۔ طلبہ میں یہ احساس زندہ کر دیا جائے کہ وہ ہر اچھی چیز کو اپنائیں اور بُرائی سے نفرت کریں۔ تعلیم کا مقصد صرف کتابوں کو پڑھنا پڑھانا نہیں ہوتا بلکہ تعلیم کا مقصد اخلاق و کردار کو حاصل کرنا ہوتا ہے۔



 ہمارے پیا رے پیغمبر ﷺ نے ایسے علم سے خدا کی پناہ مانگی ہے جو فائدہ نہ دے اسلامی نظریہ تعلیم لوگوں میں یہ احساس پیدا کرتا ہے کی علم حاصل کر کے ملازمت کر لینا یا کلرک بن جانا کوئی مقصد نہیں بلکہ تعلیم کا سب سے بڑا مقصد اخلاق کی استواری ہے۔ علم پر جب تک عمل نہ کیا جائے وہ بیکار ہے اور جس علم کو بُرے مقاصد کے لئے استعمال کیا جائے وہ وبال جان ہے۔



رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:


 ‘‘جو علم فائدہ نہ دے اس علم سے ہم خدا کی پناہ مانگتےہیں’’


ایک اور حدیث میں ارشاد ہے:


کہ قیامت کے دن سخت ترین عذاب اس عالم کو ہو گا، جو اپنے علم سے فائدہ نہیں اُٹھاتا اور جس کے علم سے دوسرے فائدہ نہیں اُٹھاتے!



160