قدیم منگولیہ کے لوگوں کا رہن سہن

Posted on at


منگولیہ جو کہ عوامی جمہوریہ چین کے شمال میں واقع ہے۔ اور رقبے کے لحاظ سے اس کا شمار دنیا کے بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔قدیم دور میں منگولیہ دور ترین تصور کیا جاتا تھا۔ وہاں کے لوگ دنیا کے باقی ممالک اور قوموں کے لوگوں سے الگ تھلگ زندگی بسر کرتے تھے ۔اور ان کا ان سے کسی قسم کا کوئی ربط نہیں تھا۔



منگولین لوگ قبیلوں کی شکل میں زندگی گزارتے تھے۔اور اپس کی خانہ جنگی میں مصروف رہتے۔اور لوٹ مار کر کے اپنی گزر اوقات کرتے۔وہ جھونپڑیوں میں رہتے تھے اور ان کے سردار کی جھونپڑی کی پہچان کے لیئے اس پر پہرا لگا ہوتا۔جس سے کوئی بھی آنے والا  یہ سمجھ سکتا تھا کہ سردار کہاں مقیم ہے۔اور اسے سردار سے ملنے میں کوئی دقت نہ ہوتی۔


منگولین مردوں کا رہن سہن خوراک لباس اور طور طریقے نہایت غیر تہذیب یافتہ تھے۔ مردوں کا زیادہ وقت گھوڑوں پر گزرتا تھا۔بعض اوقات تو وہ چھ چھ مہینوں تک گھوڑے کی پشت پر سے نہ اترتے تھے۔کھانے میں کچا گوشت استعمال کرتے۔پینے میں گوڑی کا دودھ ان کا پسندیدہ مشروب تھا۔جب وہ گھوڑے پر سوار ہوتے تو اپنے ساتھ ایک پیالہ رکھتے اگر پانی میسر نہ ہوتا تو گھوڑے کی پیٹھ پر خنجر مار کر اپنا پیالہ خون سے بھر لیتے اور پھر اسی سے اپنی پیاس بھجاتے۔لباس ان کا ایک ہی ہوتا تھا۔اور سالوں نہ اسے دھوتے اور نہ ہی تبدیل کرتے تھے اور کھانا کھانے کے بعد بھی اپنے ہاتھ اپنے کپڑوں سے صاف کرتے اور اسی طرح زندگی کے ہر پہلو میں وہ نہایت جہالت میں تھے۔



مردوں کے مقابلے میں عورتیں ان سے کسی صورت کم نہ تھیں بلکہ وہ ان سے بھی دو چار ہاتھ آگے تھی۔گھریلو عورتیں نہایت سخت زبان تھیں۔عورتیں گھر کے کاموں کے ساتھ ساتھ کھیتی باڑی نھی کرتی تھیں۔اور ہر حال میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہوتیں۔




About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160