سماجی برائیاں اسباب اور سد باب

Posted on at


آج ہمارا معاشرہ بہت سی برائیوں کا شکار ہے۔ ہم مسلمان تمام امتوں سے افضل ہیں اس لیے ضروری ہے کہ ہر عزت اور شرف ہمارے لیے وقف ہو۔ مگر آج یوں لگتا ہے کہ تمام امتوں کی برائیاں ہمارے اندر جمع ہو گئی ہیں۔ ہماری رسوائی کی وجہ یہ ہے کہ ہم مسلمان گھر میں پیداہوئے ہیں۔اسلام کو سوچ منجھ کر قبول کرنے کی کوشش ہی ہم نے کب کی ہے۔ اگر اج ہمارا دل اسلام کو مان لے تو ہمارے گردوپیش کی ہر ظلمت نور کا لباس پہن سکتی ہے۔

آج کا انسان بے راہ روی میں اس قدر آگے نکل گیا ہے کہ واپسی کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ بے دینی ہمارے ہر فعل پر چھائی ہوئی ہے۔ انسانیت کی عظمت دم توڑ گئی ہے۔ سائے باقی رہ گئے ہیں اور انسان رخصت ہو گئے ہیں۔ کبھی انسان، انسان کا ہمدرد تھا۔ آج انسان انسان کا گلا کاٹتا ہے۔ نفاق اور لالچ دوستی کا پیمانیہ بن گئے ہیں۔خلوص ختم ہو گیا ہے-

  شاید کبھی خلوص کو منزل نہ مل سکے

             وابستہ ہے مفاد ہر ایک دوستی کے ساتھ

ہوس پرستی ایک لعنت ہے جس نے دلوں سے قناعت پرستی کی دلکشی چھین لی ہے۔ ہر انسان ذاتی فائدہ دیکھتا ہے۔منافقت کے ہاتھوں اتحادو اتفاق کا حسن مرجھا گیا ہے۔ منافقت ظاہر اور باطن کے تضاد کا آئینہ دار ہوتا ہے۔حضورﷺکے فرمان کے مطابق اس میں چار نشانیاں ہوتی ہیں۔وہ بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے۔ وہ وعدہ کرتا ہے تو پورا نہیں کرتا۔وہ امانت دار بنایا جائے تو خیانت کرتا ہے۔وہ لڑتا ہے تو گالی دیتا ہے۔ اس فرمان کو مطابق غور کریں تو پتہ چلتا ہے کہ یہی وہ ناسور ہیں جنہوں نے معاشرے کو بدحالی میں مبتلا کر رکھا ہے۔ جب تک منافقت ہماری رگوں میں گردش کرتی رہے گی۔ اس وقت تک ہمارا معاشرہ فکرونظر کی پستی اور اخلاق و کردار کو افلاس کا شکار رہے گا۔اگر ہمیں احساس ہو کہ ہم اپنے قول و فعل کے ذمہ دار اور جواب دہ ہیں ،ایک ایسی ذات اقدس کے سامنے ہمیں پیش ہونا ہے جو علیم و خبیر ہے ،جس کی آگاہی اور علم کی کوئی انتہا نہیں جو ہمارے دل کے خیالوں سے بھی آشنا ہےاور ایک چیونٹی کی رفتار کی آہٹ بھی اس سے مخفی نہیں ہے۔

                                                                             اگر ہمارے دل میں انفرادی طور پر آخرت کی جوابدہی کا تصور پیدا ہو جائے تو بہت سی برائیاں خودبخود مر جھا جائیں۔برائیوں کی یژمردہ جڑوں کو پانی  بے دینی اور غیر زمہ داری کے چشموں سے ملتا ہے ۔ جب تک دل خدا کے خوف سے لبریز نہیں ہوں گے ہمارے اندر اخلاق کی شائستگی پیدا نہیں ہو سکتی۔



About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160