بدلتی شام

Posted on at


صبح صبح جب آنکھ کھلی تو پسینے سے برا حال تھا۔ سستی سے جان بوجھل ہو رہی تھی پوری رات تقریباً جاگتے ہوۓ ہی گزری تھی اپنے پلنگ پر دائیں بائیں کروٹیں بدل بدل کر بوجھل ہو چکا تھا بڑی مشکل سے اٹھا اور نہانے کے بعد بمشکل معمولی سا ناشتہ کیا اور ٹیلی ویژن کے سامنے دراز ہو گیا۔ ٹیلی ویژن پر بھی کوئی خاص نشریات نہیں تھیں اس لیئے وہ بھی بند کر دیا۔اور باہر چل پڑا لیکن شدید گرمی کے باعث بے سکونی سی کیفیت طاری تھی



 اور کچھ بھی اچھا نہیں لگ رہا تھا دراصل میں پاکستان کے جس خطے میں رہتا ہوں وہاں سردی اور گرمی دونوں شدید قسم کی ہوتی ہیں جس کے باعث میرے لیئے وہاں وقت پار کرنا صحراۓ گوبی کو پار کرنے کے مترادف ہو جاتا ہے اور بڑی مشکل سے کٹتا ہے میں پاگلوں کی طرح باہر کھیتوں،سڑکوں پر شدید اور چلچلاتی دھوپ میں مٹر گشت کر رہا تھا۔حلیہ بلکل بگڑا ہوا جیسے کوئی پاگل،نشئی یا دیوانہ ہوتا ہے۔



بال الجھے ہوۓ۔سینے اور بازؤں کے بٹن کھلے ہوۓ کپڑوں کی استری کا برا حال غرض میں کسی جیل سے بھاگے ہوۓ قیدی سے کم نہ لگ رہا تھا۔آخر کار یونہی پھرتے پھراتے گھر واپس لوٹ آیا۔ نلکے سے ٹیوب ویل کا تازہ پانی بہہ رہا تھا۔تو سوچا کیوں نہ اندر اور باہر دونوں کی پیاس بجھا لی جاۓ۔پہلے تو پیٹ بھر کر پانی پیا۔اور پھر نہاۓ نہانے کے بعد ایسا معلوم ہوا جیسے میں تپتے صحرا میں کسی گھنے اور سایہ دار درخت کے نیچے کھڑا ہوں ٹھنڈا ہونے کے بعد نیند کی خماری بڑھنے لگی۔



اور جا کہ سو گیا اس وقت قریباً ڈیڑھ بج رہا تھاجب میں سونے لگا شام ۴ بجے کے قریب جب میری آنکھ اچانک کھلی تو باہر ہلکا ہلکا سا اندھیرا محسوس ہوا۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160