کشمیر---- ہمارا نصب ا لعین

Posted on at


وادی جموں و کشمیر دنیا کے اس خوبصورت ترین خطے کا نام ہے جس کے بارے میں مغل شہنشاہ اکبر نے کہا تھا ‘‘کشمیر جنت بے نظیر ہے’’ یہ وہی کشمیر ہے جس کے بے پناہ حسن و رعنائی کی منظر کشی کرتے ہوئے حفیظ جالندھری مرحوم نے کہا تھا۔


کھینچا تصویر کا، لانا ہے جوئے شیر کا


 


ایک انگریز مورخ کا کہنا ہے کہ ‘‘یونان اور سویزرلینڈ سے زیادہ دل آویز اور سحر انگیز وادی کشمیر ہے جس میں فطرت کی تمام تر رنگینیاں و رعنائیاں بے حجاب دکھائی دیتی ہیں۔


 


سری نگر کے نشاط اور شالامار جیسے باغات اور قدرت کی شاہکار جھیل ڈل ایسے مناظر ہیں کہ دیکھنے والا جسٹس شاہ دین ہمایوں کا ہم خیال اور ہم آرزو ہو کر پکار اٹھتا ہے کہ


مر جایئے تو ڈل کے کنارے مزار ہو



کشمیر کی وادی نیلم کا لاثانی حسن دنیا کی حسین ترین وادیوں کو مات دیتا ہے۔ نیلم کا نیلا پانی اور بل کھاتا ہوا دریا اس وادی کی زینت ہے۔ وادی اور دریا کا باہمی حسن دل کو اتنا باتا ہے کہ دنیا میں اس کی مثالیں نہیں ملتی۔ لیپا، باغ، سدھن گلی، دریائے جہلم کی وادیاں، کیل و شاردہ کی سحر انگیز فضائیں اور لداخ و بلتستان کی برف پوش چوٹیاں ایسے دلکش منظر پہیش کرتی ہیں کہ دنیا میں ان کا ثانی ملنا محال ہے۔ انہیں حسین مناظر نے اکبر اعظم جیسے شہنشاہ کو مجبور کیا کہ وہ کچھ پیدل اور کچھ گھوڑے پر سوار ہو کر کشمیر کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہو۔ اگر آپ کیل، لیپا، درہ حاجی پیر، راولاکوٹ، مظفرآباد، چکوٹی، چناری اور سماہنی کے دلکش و دل فریب مناظر کو دیکھیں تو آپ  کو محسوس ہو گا ک آپ واقعی جنت میں آگئے ہیں۔


 


 کشمیر کا حسن اپنی جگہ سہی مگر ہمارا اصل موضوع کشمیر کا قدرتی حسن نہیں بلکہ جنت نظیر خطہ مقبوضہ کشمیر، اس کے مظلوم اہلیان اور ان کا مستقبل موضوع سخن سے اور انہیں خود ارادیت دلانا ہمارا نصب العین ہے۔ بہادر انسان کسی نصب العین ہی کے تحت جینا پسند کرتا ہے۔ دنیا میں وہی قومیں سر بلند ہوتی ہیں جن کا کوئی مقصد حیات ہوتا ہے۔ اس مقصد حیات کی موجودگی میں قوم کی اصول پرستی اور عزم آہن اس کا عکاسی ہوتا ہے۔ ایسی قوم اپنے نصب العین کے حصول کے لیے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرتی بلکہ نصب العین کا حصول اس میں ایک نیا جوش، ولولہ اور ایک نئی روح پیدا کرتا ہے۔پاکستان کا نصب العین مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق خود ارادیت دلانا ہے جس کے نہ صرف بھارت اور پاکستان بلکہ اقوام متحدہ بھی پابند ہیں۔ کشمیر فقط مظفر آباد، راولا کوٹ، میر پور اور کوٹلی ہی مشتمل خطے کا نام نہیں بلکہ اس کا اطلاق تمام علاقوں یعنی پوری ریاست جموں کشمیر پر ہوتا ہے۔  


  



About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160