کہانی ایک فن

Posted on at


 

کہانی کہنا ایک فن ھے۔ھر شخص اس فن کی فنکارانہ صلاحتیوں کا حامل نہیں ھوتا۔اس فن کو سیھکنے کے

لیے کافی محنت کی ضرورت ھے۔

کسی دور میں پیشاور میں موجود ایک بازار ،قصہ خوانی بازار،کہانی کے حوالے سے بڑا مشہور تھا۔یہاں کہانی کہنے والوں اور سننے والوں کی کافی تعداد تھی۔دور دور کے علاقوں کے لوگ یہاں کہانی سننے آتے تھے۔اس بازار میں ہوٹلوں میں بھی کہانی اور فن کے لیے جگہ ھوتی تھی جہاں لوگ کہانی کہتے اور فن کے مزے لیتے۔

کہانی عمومن شام کے وقت کہی جاتی جس وقت سب وہاں موجود ہوتے اس وقت ایک عجیب سماں بنتاں ھے۔تمام لوگ آرام سے سنتے ہیں صرف کہانی کہنے والوں کی آواز آتَی ھے۔باقی لوگ اسکے فن کا مزہ لیتے ہیں۔اور اس کے ساتھ ہی پیشاوری کہوے کا مزہ بھی لیاجاتا۔جو کے کہنے والوں اور سننے والوں کو کسی اور ہی جہاں لے جاتا ھے۔

پیشاور کے اس بزار کی یہ ہی روایت تھی جس کی وجہ سے اسکا نام ہی،قصہ خوانی،بازار رکھ دیا گیا۔

اسی طرح صوبہ بلوچستان جہان پر کہانی تعلیم کا زریعہ تھی۔بلوچستان کے لوگ اپنی نہی نسل کو کہانی کے زریعے تعلیم دیتے۔

اسی طرح پنجاب اور سندھ بھی اس معملے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔

جن میں سے مشہور یہ ہیں۔،ہیررانجھا،سسی ماہیوال،ہیں جن کے مقابل کی کہانیاں اور فن اب ملتا ھی نہں۔



About the author

160