معزوروں کے لیے بایونک سوٹ کا استعمال

Posted on at


کوئی شخص اس قدر معزور ہو کہ اٹھنا اور چلنا اس کے لیے دو بھر ہو جائے تو اسے ویل چئیر تک محدود ہونا پڑتا ہے۔ اس طرح ان کی زندگی میں اندھیرہ ہو جاتا ہے اور وہ زندگی سے تنگ آ جاتے ہیں اور اکثر لوگ تو اس معزوری کی وجہ سے خود کشی کر لیتے ہیں۔ ایسے لوگ اپنے آپ کو گھر والوں پر بوجھ سمجھتے ہیں اور اکیلے ایک کمرے میں اپنے آپ کو بند کر کے چپ چاپ بیٹھے رہتے ہیں اور اپنے آپ کو کوستے رہتے ہیں۔

لیکن اب ایسے افراد کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔ یہ لوگ نہ صرف چل سکیں گے بلکہ سیڑھیاں بھی چڑھ سکیں گے، یہ اپنی نوعیت کا پہلا بایونک آلہ ہے جسے "ری واک" کا نام دیا گیا ہے۔ یہ روبوٹ سوٹ ہے اور زخمی ہونے والے برطانوی سپاہیوں کے لیے ایجاد کیا گیا تھا۔

اس سسٹم کے ساتھ توازن برقرار رکھنے کے لیے بیساکھیوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ ٹانگوں کو سہارا دینے کے لیے موٹر والا آلہ لگتا ہے، باڈی سنسرز ہیں۔ جیک پیک میں کمپیوٹرائزڈ کنٹرول باکس اور ریچارج ہونے والی بیٹریاں ہیں۔ کلائی پر ریموٹ کنٹرول بندھا ہوتا ہے اور استعمال کرنے والا اس کے زریعے آلے کو ہدایت دیتا ہے کہ اب کھڑا ہونا ہے، اب بیٹھنا ہے، چلنا ہے یا سیڑھیاں چڑھنا ہے۔

یوں روبوٹک ٹاانگیں حرکت میں آ جاتی ہیں۔ برطانیہ میں اس آلے کا عام استعمال شروع ہو رہا ہے جبکہ اٹلی کے ایک ہسپتال میں پہلے سے یہ استعمال جاری ہے۔ عام صارفین کے لیے اسے جلد پیش کیا جائے گا تاکہ وہ اسے گھروں میں استعمال کر سکیں۔

اس سوٹ کی نمائش برمنگھم میں کی گئی۔ یہ 50 ہزار ڈالر میں دستیاب ہو گا۔ برطانوی فوج بھی ان کا استعمال شروع کرے گی۔ معمولی سی تربیت کے بعد کوےی بھی معزور شخص اس کا استعمال سیکھ سکے گا۔ رسٹ واچ میں ریموٹ کنٹرول نصب ہونے کی بناء پر زیادہ آسان ہے۔ اس آلے کے درجنوں طبی فوائد ہیں کیونکہ ایسے افراد ایک ہی جگہ بیٹھے رہنے کہ بناء پر بہت سے طبی مسائل سے دو چار ہوتے ہیں، اب ان سے نجات مل جائے گی۔



About the author

kanwalkhan

My name is Huma Khan. I am a student of B.S gender studies. I was in search of a platform for showing my abilities to the world by writing blogs. Now, i found filmannex for showing my passion about writing blogs. And i am very happy being a part of…

Subscribe 0
160