ٹی وی کا ریموٹ بیشتر گھریلو جھگڑوں کی جڑ

Posted on at


 ٹیلی ویژن کے ریموٹ کی جستجو دور حاضر میں گھریلو فساد کی سب سے بڑی جڑ ہے جس کے سبب اچھے بھلے گھر بھی محاذ کا روپ دھار لیتے ہیں۔ گھر میں بیٹھے افراد کے مابین زیادہ تر اختلاف رائے کا سبب ریموٹ کے زریعہ چینل کی اچانک تبدیلی ہوتا ہے ہے جو کہ اس وقت جھگڑے کا روپ اختیار کر لیتا ہے۔

جب ایک شخص اچانک اٹھ کر دوسرے سے پوچھے بغیر چینل تبدیل کر دے، ظاہر ہے کسی کرکٹ میچ میں محو ایک شخص کو اسکرین پر اچانک ہی کوئی ڈرامیہ یا میوزک شو دیکھنا پڑے تو اس کا دماغ اپنے پسندیدہ چینل کے ہٹ جانے پر دماغ خراب ہو سکتا ہے۔

ایک حالیہ سروے کے مطابق "ریموٹ ایک چھوٹا سا کل پرزہ ہے مگر یہ کسی بھی لیونگ روم میں انتہائی گہرے اثرات کا حامل ہوتا ہے اور ٹی وی کا رسیا ہر پانچواں شخص ریموٹ کے استعمال پر جھگڑے کے دوران مد مقابل کو ریموٹ کو کھینچ مارتا ہے اور لڑائی کا نکتہ صرف یہ ہی ہوتا ہے کہ سے کون اپنی پسند سے استعمال کرنا چاہتا ہے۔"

حالیہ تحقیق یہ بتاتی ہے کہ ریموٹ کی وجہ سے ہر روز ڈیڑھ ملین سے زائد افراد جن کی عمر 18 سے 28 سال کے درمیان ہوتی ہے آپس میں بحث مباحثہ کرتے ہیں اور پھر جھگڑ پڑتے ہیں۔ اسی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین ان جھگڑوں میں زیادہ پیش پیش رہتی ہیں۔

ہر دس افراد میں سے ایک سے زائد خاتون کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ ریموٹ پر اپنا قبضہ برقرار رکھے۔ جن افراد سے یہ سروے کیا گیا ان میں سے بہت بڑی تعداد نے یہ اعتراف کیا کہ ریموٹ کو چھپا کر رکھا جائے اور یا اس کی بیٹری آف کر دی جائے تو زیادہ بہتر ہے تاکہ کوئی اس کا استعمال ہی نہ کر سکے۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160