پاکستان اور ایران تعلقات

Posted on at


ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے جس کے ساتھ بر صغیر کے مسلمانوں کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔ پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد ایران سب سے پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیا۔ پاکستان اور ایران کے تعلقات بہت گہرے اور دو طرفہ مفادات پر قا ئم ہیں یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک ابتداء ہی سے مختلف قسم کے علاقائی اور بین الاقوامی معائدوں کے مشترک رکن رہے ہیں مثال کے طور پر علاقائی تعاونبرائے ترقی کی تنظیم۔



علاقائی تعاون برائے ترقی کی تنظیم کا قیام جولائی 1964ء کو وجود میں آیا۔ پاکستان اور ایران کے علاوہ اس تنظیم میں ترکی بھی شامل تھا۔ انقلاب ایران کے بعد اس تنظیم کا نام 1984ء میں تبدیل کر کے " اقتصادی تعاون کی تنظیم" رکھا گیا۔ اقتصادی تعاون کی تنظیم کے اغراض  و مقاصد میں اقتصادی، فنی اور اشتراکی شعبوں میں اشتراک کےلیے مؤثر اقدامات قرار پائے۔ 1992ء میں کمیونیسٹ سویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد جب وسطی ایشیا کی مسلمان ریاستیں تاجکستان، ازبکستان، کر غزستان، ترکمانستان اور قازقستان آزاد ہوئیں تو ان ممالک کے ساتھ ساتھ افغانستان کو بھی اقتصادی تعاون کی تنظیم کی رکنیت دی گئی۔



پاکستان اور ایران نے مختلف اوقات میں ایک دوسرے کی بھرپور مدد کی۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جب دو مواقع 1955ء اور 1963ء میں سفارتی تعلقات منقطع ہوئے تو ایران ہی کی کوششوں سے یہ تعلقات بحال ہوئے۔ اس کے علاوہ 1965ء اور 1971ء کی پاکستان اور بھارت کی جنگوں کے دوران بھی ایران نے پاکستان کی مالی، اخالقی اور سفارتی مدد کی۔



اسی طرح پاکستان نے بھی مشکل اوقات میں ایران کی مدد کی کوشش کی۔ جب ایران کے مصر کے ساتھ تعلقات کشیدہ تھے تو پاکستان نے تعلقات کی بحالی کے کیے اپنی خدمات پیش کیں اسی طرح ایران اعراق جنگ کے دوران پاکستانی قیادت نے کئی بار جنگ بندی کی غرض سے دونوں ممالک کے دورے کیے۔ پاکستان اور ایران نے دوسرے دوست ممالک کے ساتھ مل کر 1997ء میں ایک اور تنظیم ڈی ۔ایٹ کی بنیاد رکھی۔



جب پاکستان نے 1998ءمیں  اپنی جوہری صلاحیتوں کا  مظاہرہ کیا تو دنیا کے مختلف ممالک نے پاکستان پر پابندیاں عائد کیں تو اس مشکل وقت میں ایران  نے پاکستان کو مختلف شعبوں میں مدد فراہم کی۔ اگرچہ پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف اوقات میں معمولی اختلافات بھی پیدا ہوئے   لیکن دونوں ممالک کے مضبوط مذہبی اور دوستانہ رشتوں نے ان پر جلد قابو پالیا۔ آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دونوں ممالککے درمیان مثالی تعلقات قائم ہیں۔ 




About the author

shahzad-ahmed-6415

I am a student of Bsc Agricultural scinece .I am from Pakistan. I belong to Haripur.

Subscribe 0
160