پروفیسرہی جب آتے ہیں ہفتہ وار کالج میں
تو اونچا کیوں نہ ہو تعلیم کا معیار کالج میں
کچھ ایسے بھی پڑھا کو پنچھیوں کو ہم نے دیکھا ہے
کہ صرف مصروف عمل ہیں پروفیسروں کو مسکا لگا نے میں
اگرچہ دوسرے مشروب بھی مہنگے نہیں ملتے
مگر چلتا ہے اکثر شربت دیدار کالج میں
ہر طرف نظر آتے ہیں پھول کالج میں
مٹر گشت کرتے رہتے ہیں فضول کالج میں
میاں تو بن گئے شہید الفت بجاۓ ڈاکٹر کے
جسے ماں باپ نے بھیجا تھا اتنی دور کالج میں
وہ ڈگری کے بجاۓ میم لیکر لوٹے گا
ملا تھا جسے داخلہ سمندر پار کالج میں
مجھے ڈر ہے کہ ہم دونوں کہیں سمدھی نہ بن جائیں
تیری گلنار کالج میں میرا گلزار کالج میں
کوئی چیز بے وفائی سے بڑھ کر کیا ہوگی
غم تنہائی جدائی سے بڑھ کر کیا ہوگی
کسی کو دینی ہو جوانی میں سزا
تو وہ سزا میڈیکل کی پڑھائی سے بڑھ کر کیا ہوگی۔