والدین کی تعظیم

Posted on at


انسان جب دنیا میں آتا ہے، تو سب اللہ کی مخلوقات میں  سب سے کمزور اور  ناسمجھ پیدا ہوتا ہے۔ جبکہ دیگر جانوروں کے بچے ہفتوں اور مہینوں میں اپنے آپ کو سنبھال لیتے ہیں۔  اور گویا، انسان کم از کم اپنی بلوغت کی عمر تک اپنے والدین کے اوپر ہی انحصار کرتا ہے اور انہی کا محتاج رہتا ہے اور والدن کواللہ تعالیٰ نے اپنی اولاد کے لئے ایسی فطری محبت دی ہے وہ اپنی اولاد کے لئے ساری خدمات بغیر کسی لالچ اور کسی معاوضے کے بغیر ادا کرتے ہیں۔  تو اسطرح اولاد پر فرض ہے کہ اپنے والدین کے خدمت میں سرگرم رہے  اور اپنے آپ کو والدین کی دل آزاری سے بچائے۔  

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے اپنے والدین کو راضی کیا اُس نے اللہ تعالیٰ کو راضی کیا اور جس نے والدین کو ناراض کیا اُس نے اللہ تعالیٰ کو ناراض کیا۔

www.Urdu9.com)_fa_rszd.jpg" alt="" data-imageid="218565" data-galleryid="3790" />

 

عبادات میں سب سے اعلیٰ درجہ اللہ تعالیٰ کو حاصل ہے اور اخلاقیات میں سب سے اعلیٰ درجہ والدین کو حاصل ہے۔

جس طرح اللہ تعالیٰ عبادت کا مستحق ہے اسی طرح والدین حسن سلوک کے مستحق ہیں۔  سب سے بڑھ کر یہ کہ اللہ تعالیٰ ہمارا رزاق ہے اور والدین اس کے ظاہری اسباب ۔

ہمیں اپنے والدین کے ساتھ آداب سے پیش آنا چاہیئے۔ جب وہ بلائے حاضر ہو جائے۔  ان کا حکم بجا لائے۔  ان کے آواز سے اپنی آواز بلند نہ کرے۔  اور اُن کی بات غور سے سنے۔ ان کے ساتھ رحم دلی اور انکساری کے ساتھ پیش آئے اور اللہ تعالیٰ سے ان کے لئے دعا مانگے" اے میرے رب  ان دوںوں پر رحم فرما جس طرح انہوں نے بچپن میں مجھے بڑی محبت سے پالا تھا۔"

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا باپ جنت کے دروزوں میں سے سب سے بہتر دروازہ ہے اگر تُو چاہے تو اُسے ضائع کر دیں یا چاہے تو اسے محفوظ کر دیں۔

اور اسی طرح ماں کا رتبہ بھی اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہیت اعلیٰ و ارفع ہے۔ 

رسول اللہﷺ نے فرمایا جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے۔  

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پوچھا : یارسول اللہ   میں نے یہ نذر مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ نے آپ کیلئے مکہ فتح کردیا تو میں بیت اللہ میں جاکر اس کی نچلی چوکھٹ کو بوسہ دوں گا۔ آپ نے فرمایا : تم اپنی ماں کے قدم کو بوسہ دے دو ، تمہاری نذر پوری ہوجائے گی۔



160