ہم پشاور میں بچوں کی شہادت پر یقینن حد سے ذیادہ غمگین ہیں۔ کیوں کہ بچوں کی مثال پھول کی کلیوں سی ہوتیں ہیں۔ حالانکہ پاکستان میں اس سے کہیں ذیادہ سفاکیت ہوتی رہی ہے ۔ لیکن کسی کو شاید اتنا دکھ درد پہنچی ہو جو کہ پشاور واقعے سے ہوا۔ جس کی وجہ سے سب کو ایک ہونا پڑا اور ایک عزم کرنا پڑا۔
لیکن
جو روزانہ کی بنیاد پر صحرائے تھر میں یہی پھول غذائی قلت کے باعث مرتے ہیں ہم سب کو ایسے ہی پھول کو خاک میں سے بچانے کیلئے کب تک متحد ہونا پڑیگا؟ کب انکے لئے پروگرام کئے جائینگے؟ کب انکی ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائیگا؟ پشاور کے پھولوں کے اس دردناک سانحے کا تو کسی پتہ نہیں تھا لیکن صحرائے تھر کے سانحے کا تو سب کو پتہ ہے لیکن تدارک کیوں نہیں؟