buzzzz...

Posted on at


 

ساحرانہ نظر،عنبریں خال و خد
آنکھ خوابوں کو تصویر کرتی ہوئی
ہونٹ لفظوں کو توقیر دیتے ہوئے
زلف کے پیچ و خم
خواہشوں کی طرح
گاہ الجھے ہوئے ،گاہ سلجھے ہوئے
چال صبح کی ٹھنڈی ہوا کی طرح
خوش قدم،خوش ادا
گفتگو جیسے جھرنے کی موسیقیت
پیرہن جیسے
رنگوں کی تجسیم ہو
پیکرِ خوش نما!
تیرے قامت کی جادو گری
الاماں!
تو ہے قوسِ قزح
تو ہے کھلتی ہوئی چاندنی کی طرح
تیرے ہونٹوں پہ کلیوں کی مسکان ہے
تیرے لہجے میں جینے کا سامان ہے
میرے حسنِ تخئیل کی ہے جان تو
میرے الفاظ میں بانکپن تجھ سے ہے
میرے جذبوں کی ساری پھبن تجھ سے ہے
مجھ کو تسلیم ہے پیکرِ خوشنما
تو ہے میرے تخئیل کی حد سے پرے
میرے ادراک سے ما ورا ماورا
مجھ کو تسلیم ہے
پیکرِ خوشنما
مجھ کو تسلیم ہے



160