Part-1 میں اور میری محبتیں

Posted on at


میرا نام محمد سیف اللہ ہے . میرا تعلق منڈی بہاؤالدین سے ہے . آج میں آپ سب کو اپنے پیار کی کہانیاں سناؤ گا ، آپ لوگ بھی حیران ہو رہے ہوں گے کے لوگوں کی تو پیار کی کہانی ہوتی ہے اور میری کہانیاں ہیں ، ہاں ! لیکن یہ سچ ہے کیوں کے مجھے زندگی میں بہت بار پیار ہوا ہے لیکن ایسی کوئی بھی میری زندگی میں نہیں آئی جسے مجھ سے پیار ہوا ہو . اب شروع کرتے ہیں میری کہانی مجھے بچپن میں پہلی بار پیار تب ہوا جب پلے گروپ میں تھا . اور مجھے پیار اپنی کسی کلاس فیلو سے نہیں ہوا تھا اپنی کلاس ٹیچر سے ہوا تھا ان کا نام میڈم نادیہ تھا وہ ہمیں انگلش پڑھایا کرتی تھیں میں ہر وقت ان کو دیکھتا رہتا تھا اور جب وہ میرے سامنے نئی ہوتی تھیں تو میں رونا شروع کر دیتا تھا اور روتا روتا اسٹاف روم ان کے پاس چلا جاتا تھا پِھر وہ مجھے چُپ کراتی تھیں اور چیز بھی لے کے دیتی تھیں وہ بھی مجھے پیار کرتی تھی لیکن ایک چھوٹا بچہ سمجھ کے میں اسکول کے علاوہ ان کے گھر بھی جاتا تھا ان کے گھر ٹیوشن پڑھنے اس وقت میں چھوٹا تھا اور مجھے گندی حرکتوں کا نئی پتہ تھا نا اس وقت ایسی فیلنگس نہیں آتی تھی اِس لیے بس انہیں دیکھ کے خوش ہوتا رہتا گویا مجھے ان کے پاس رہنے میں ہی خوشی ملتی تھی آہستہ آہستہ دن گزارتے گے اور میری یہی روٹین تھی اور میں یوں ہی خوش رہتا . پِھر دو سالوں بعد میری انگلش کی ٹیچر چینج ہو گئی اور ایک نیو ٹیچر آ گئی وہ مجھے اچھی نہیں لگتی تھی کیوں میڈم نادیہ تو میری فیوریٹ ٹیچر تھیں اور یہ ٹیچر ان کی جگہ پے آئی تھیں ، میرا کلاس میں دِل بھی نہیں لگتا تھا نا کچھ سمجھ آتی تھی میں روتا رہتا تھا ہر وقت اور اکثر میڈم نادیہ کے پاس چلا جاتا اکثر مجھے ٹیچر نہیں جانے دیتے تھے اور مجھے ڈانٹ دیتے تھے ، پِھر ایک دن مجھے میڈم نادیہ نئے سمجھے کہ سب ٹیچرز اچھے ہیں تم ان کی بات مانا کرو تو پِھر میں آہستہ آہستہ اپنے ٹیچرز کی بات منانا شروع ہو گیا اور پِھر کچھ دن میں میں میڈم نادیہ کو بھول گیا ، اور اِس طرح میں اپنے پہلے پیار کو بھول گیا پِھر مجھے تیسری کلاس میں پیار ہوا اروما نام کی لڑکی سے وہ بھی اِس طرح سے کے میری ایک لڑکے سے لڑائی ہوئی اور میں اس لڑکے کو مار رہا تھا اور اروما آئی اور اس نے مجھے تھپڑ مر دیا پہلے مجھے بہت غصہ آیا کے اِس کی ہمت کیسے ہوئی مجھے تھپڑ مرنے کی لیکن بعد میں مجھے اس کا یہ تھپڑ بھی اچھا لگنے لگا ، اور مجھے اس سے پیار ہو گیا . . . ہاہاہا . پِھر ایک دن میں کلاس میں جلدی چلا گیا اور سب سے فرنٹ والے بینچ پے جا کے بیٹھ گیا کیوں کے اروما روز آگے بیٹھا کرتی تھی اور اس دن جب اس نے میرا بیگ فرنٹ والی سیٹ پے دیکھا تو وہ آگے جانے لگی تو میں نئے اسے روکا اور سوری کھا اور پرامس کیا کے آئِنْدَہ کسی کو نہیں مارو گا تو وہ مان گئی اور میری فرینڈ بن گئی اِس طرح ہم روز ساتھ بیٹھا کرتے تھے اور ہم گھر بھی ایک ہی وین میں جایا کرتے تھے میرا گھر اس کے گھر سے پہلے آتا تھا لیکن میں نے ڈرائیور کو کھا تھا کے وہ مجھے سب سے اینڈ پے اتارا کرے کیوں کے میں زیادہ سے زیادہ وقت اس کے ساتھ گزارنا چاہتا تھا اسے بھی میرے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگتا تھا . پِھر ایک دن جب ہمارا پانچویں کلاس کا رزلٹ آیا تب ہمیں بتایا گیا کے اب بوائز اینڈ گرلز علیحدہ علیحدہ کلاسز میں پڑھے گے اور ہمیں بوائز سائڈ پے بھیج دیا گیا جہاں گرلز کا ناموں نشان نہیں تھا مجھے اس وقت سمجھ ہی نہیں آ رہی تھی کے یہ کیا ہو رہا ہے وہ بھی پریشان تھی جب میں کلاس سے جا رہا تھا لیکن اب یہ دکھ تو ہمیں برداشت کرنا ہی تھا ، اور اب ہم صرف وین میں مل سکتے تھے مجھے روز صبح گھر سے اسکول آنے کی جلدی ہوتی تھی اور اسکول آ کے چھوٹی کا انتظار ہوتا تھا تا کے میں اروما سے مل سکو ، لیکن ایک دن میرا یہ سپنا بھی ٹوٹ گیا جب کا گھر چینج ہو گیا اور اِس وجہ سے اس کا وین والا بھی چینج ہو گیا اب میں اس سے وین میں بھی نئی مل سکتا تھا اس دن میں گھر جا کے بہت رویا کے میرے ساتھ ہی یوں کیوں ہوتا ہے اب میں پِھر سے اکیلا ہو گیا تھا ، اب مجھے ایک نیو دوست کی تلاش تھی . . . . . . . . . . . . . . . . . باقی کہانی اگلے حصے میں کیوں کے جتنی کہانی میں آپ کو سنا چکا ہوں اس وقت میں گیارہ سال کا تھا اور ابھی آگے کے گیارہ سال سنانے باقی ہیں میرے دوست



About the author

Saif-Filmannex

I am doing Bs Electronics Engineering from International Islamic University

Subscribe 0
160