دور جدید ٹیکنالوجی نے بنی نو انسان کی زندگی آسان بنا دی
جتنی جتنی ٹیکنالوجی میں ترقی ہو رہی ہے اتنی ہی حضرت انسان کی زندگی آسان ہوتی جا رہی ہے . اگر ہم ایک نظر پرانے زمانے پر ڈالے تو ہمیں معلوم ہو جائے گا کہ ٹیکنالوجی سے پہلے کتنی مشکلات تھی اور لوگ کتنی سخت زندگی گزار رہے تھے .
اج ٹیکنالوجی نے نہ صرف انسان کی زندگی آسان بنا دی بلکہ انسان کی قیمتی وقت بھی بچا دی . پہلے کوئی گاڑیاں نہیں ہوا کرتی تھی اسلیے لوگوں کو پیدل یا گھوڑے یا کسی اور چیز کے ذریے سے اپنے منزل تک پہنچ جاتے تھے جو کہ بہت مشکل کام تھا اور پہنچنے میں بہت دیر ہو جاتی تھی . اج نہ صرف گاڑیاں ہیں بلکہ ہوائی جہاز بھی ہیں جس کے ذریے ہم میلوں دور سمندر پار ملکوں میں بہت کم وقت میں پہنچ سکتے ہیں اور بہت آرام دہ سفر کر کے گھنٹوں میں بہت دور ممالک پہنچنے میں دیر نہیں لگتی .
اگر ہم میڈیکل ٹیکنالوجی کا ذکر کرے تو پہلے زمانے میں مریض کی علاج بہت مشکل سے کیا جاتا تھا بلکہ اس وقت تو نہ ڈاکٹر تھے اور نہ ہی اتنی سری کیمیائی دوائیاں ہوتی تھی . صرف حکیم ہوتے تھے اور انکے علاج . آج کل بڑے جدید طریقے سے نہ صرف علاج کیا جا تا ہے بلکے آپریشن بھی جدید مشین کی ذریے سے کیا جاتا ہے جس کیلیے انسان کے بدن کے چمڑے کو متاثر نہیں کیا جاتا . پہلے اگر انسان کے جسم کے ہڈی میں کوئی کریک ہوتا تھا توا سکو معلوم کرنے کیلیے جسم کے چمڑے کو کاٹا جاتا تھا جبکہ آجکل بغیر چمڑا کاٹے x رے کے ذریے انسان کے جسم کے ہڈی کے متاثر حصے کو معلوم کرتے ہیں . اور اسکو بہتر سے بہتر علاج بھی مہیا کیا جاتا ہے .
اگر ہم کمیونیکشن کی بات کرے تو پہلے دور میں کمیونیکشن کے بہت سنگین طریقے ہوتے تھے . اگر کوئی پیغام پہنچانا ہوتا تھا تھا تو ضرور کسی قاصد کو بھیج دیا جاتا تھا. اور اگر کہی دور دراز علاقے یا کسی اور ملک کوئی اہم پیغام پہنچانا تھا تو ایک قصد کے بدلے کئے بندے بھجے جاتے تھے جن میں کوئی ایک ادھ سہی سلامت پہنچ جاتا تحت اور باقی راستے میں ہی مار جاتے تھے . اج ہم اپنے ارد گرد دیکھے تو ہر ایک کا پاس موبائل فون نظر اے گا جس کے ذریے سے دنیا کے کسی بھی کونے میں کسی سے بھی بات کر سکتے ہیں . اور اگر ہم انٹرنیٹ کی بات کرے تو انٹرنیٹ نے دنیا کو گلوبل ولیج بنا دیا ہے جس کے ذریے اپ ہر سیکنڈ دنیا سے باخبر رہتے ہو اور اپ اپنے سے پیاروں سے نہ صرف بات کر سکتے ہو بلکہ ویب کیم کے ذریےسے ایک دوسرے کو بھی دیکھ سکتے ہو .
بلاگ پڑھنے کا شکریہ
مضمون نگار عمار انیکس
: http://www.filmannex.com/AEyasir مزید بلاگ کیلئے کلک کرے