دنیا میں جب سے حضرت انسان ائیں ہیں تو جو سب سے پہلی خواہش انکے دل میں جاگی کہ وہ معلوم کر سکیں کہ انسان کتنا پُر کشش ہے۔دنیا میں ہر انسان خوبصورت نظر آنا چاھتا ھے۔مرد و زن جو بھی اس دنیا میں ہیں سب کے سب حسین و جمیل نظر آنا چاھتے ہیں
اور خاص طور پر جو طبقہ بہت ہی حساس ھے اس معاملے میں وہ خواتین کا طبقہ ہے۔ہر عورت خوبصورت نظرآنا چاھتی ہے۔اور اس خوبصورتی کے حصول کیلۓ وہ مختلف ٹوٹکے تراکیب اور نسخے زمانہ قدیم سے استعمال کرتی آ رھی ہیں۔
خوبصورت ںظر آنے کی حد تک تو یہ بات مان لیں مگر بعض لوگ مرد ہوں یا خواتین ان کو میک اپ کرنے کی ایک عادت سی پڑ جاتی ہے۔اور ایسے لوگ کبھی بھی بغیر میک اپ کہ نہ تو کہیں آ جا سکتے ہیں اور نہ ہی کسی سے ملنا پسند کرتے ہیں۔
لیکن کیا صرف میک اپ ہی اس کا وا حد حل ھے۔تو اسکا جواب نفی میں ہے۔
انسان کی سوچ فکر اور اسکے اندر کی سچائی یا برائی بھی انسان کے حسن پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔
انسان کی سوچ اور اسکے احساسات کو کوئی بھی بخوبی کسی دوسرے انسان کے چہرےکو دیکھ کر اندازا لگا سکتاھے۔
جو لوگ مثبت سوچ اور مثبت احساسسات کے حامل ہوتے ہیں اور اسکے رویےاور جذبات میں کشش اور جارحیت پیدا کردیتے ہیں۔
اور خاص طور پر انسان کا چہرہ اسکی شخصیت کا ائینہ دار ہوتا ھے۔اور یہ انسان کی دلی کیفیات کی عکاسی کرتا ھے۔
دکھ اور پریشانی انسانی کے چہرے سے ہی عیان ہو جاتی ہیں اوراسی طرح اگر کوئی شخص خوش ہے تو وہ بھی ہم لوگ دیکھ سکتے ہیں۔
دکھ اور پریشانی انسان کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہیں اور اسکے ساتھ ساتھ چہرے کا نور بھی چھن جاتا ھے،
اسلیۓ ہمیں چاہیۓ کہ ہم لوگ اس بات کو ذہن میں رکھ لیں کہ دکھ اور پریشانی کو اپنے اوپر حاوی نہیں کرنا چاھیۓ بلکہ اسکا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاھیۓ اور اللہ تعالیٰ کی زات اقدس کو قادر مطلق مان کر ہمیں ہر چیز کیلۓ تیار رھنا چاہیۓ اور ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر بجا لانا چاھیۓ۔
جو شخص بھی دکھوں اور تکلیفوں کا مقابلہ صبر وتحمل اور بردباری سے کرتا ھےتو اللہ تعالیٰ انسان کو اس مصبت اور بلا سے بچنے کا کوئی نہ کوئی راستہ دکھا دیتا ھے۔