:(حصہ سوم) قومی تعمیرو ترقی میں طالب علم کا کردار

Posted on at


 

 

حالات حاضرہ سے آگاہی :

 حالات حاضرہ سے مرید سائنس کے میدان میں معیشت کے میدان میں اور سیاست کے میدان میں جو تبدیلیاں آرہی ہیں یہ ان نجوان طلبہ کو معلوم ہونی چاہیے ان ان حالات کو جاننا انتہاہی ضروری ہے

ناجائز زرائع سے اجتساب:

ایک نجوان کو چاہیے کہ وہ ناجائز زرائع سے اجتسناب کرے یعنی نجوان طالب علم تعلیم حاصل کر رہا ہے اور اسے چاہیے کہ وہ نقل نہ کرے یعنی اپنی مہنت سےوہ تعلیم حاصل کرے اور کسی بھی کام میں بے ایمانی ، جھوٹ سے تعلیم حاصل نہ کرے اور اچھی تعلیم حاصل کرے جس سے قوم میں اپنا نام پیدا کرے

دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کرے

نیا زمانہ نے صبح و شام پیدا کرے

بزرگوں کے نصائح پر عمل:

ایک نوجوان طالب کو چاہیے کہ بزرگوں کی بات کومانےاگر کوئ بزرگ والد ہمیں      کوئی اچھے کام کی نصحیت کرئے تو اس پر عمل کرنا لازمی ھے

طلبہ اور سیاست:

نوجوان طلب کو سیاست کے میدان کے بارے میں جاننا چاہیے کہ سیاست کے اندر کیا ھو رہا ھے اور کس طرح ملک کا نظام چلانا ھے سیاست کے بارے میں جاننا ضروری ھے

فرد کو غلامی سے آزاد کر

جوانوں کو پیروں کا استاد کر

نصابی سر گرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سر گرمیوں میں حصہ لینا:

نوجوان طلبہ کو چاہیے کہ ہر وقت وہ پڑھے بلکہ سیر کرے یعنی وہ کھیل کھودے بھی اور باہر ملک کے حالات و واقعات بھی جانے کہ ملک میں کیا ھو رہا ھے تو اس سے نوجوان کو چاہیے کہ نصابی سرگرمیوں کے ساتھ غیر سرگرمیوں میں حصہ لے

پاکستان کی ترقی نوجوان طلبہ کی محنت و کردار سے مشروط:

ھم تو مر جاہیں گے کہ اے ارض وطن پھر بھی تجھے

زندہ رہنا ھے قیامیت کی سحرھونے تک

اگر زندہ رھنا ھے تو ملک کی ترقی میں اھم کرادر ادا کرنا ھے اس لیے ہر طالب علم کو چاھیے کہ وہ ھر معرکے میں تیار رھے کہ وہ محنت کرے تاکہ قوم و ملک ترقی کر سکے

 



160