اداس سی رات کا منظر کیا بتاؤں تمہیں تم نے جو چھوڑ دیا مجھے اس سنسان رات میں
اب تو جی رو رہا ہے اب تو دل کی دھڑکن بھی ہے اداس اداس سی رات کا منظر کیا بتاؤں تمہیں وو دن جو پیار کے تھے اب ترستے ہیں تیرے دیدار کو ہم وو جگنو کی آواز سن کر ہم اب بھی ہو جاتے ہیں اداس جب تم تھے پاس اور سارا عالم تھا ساتھ اب نہ تم رہے نہ وو سارا عالم بس ہم رہ گئے ہیں اکیلے اور ساتھ ہمارے یہ اداس سی رات جب یاد اتی ہیں تیری وو باتیں جب جی جلاتی ہیں تیری وو باتیں پھر سوچ کر رو دیتے ہیں ہم اور کہہ دیتے ہیں تھی اداس سی رات وو تیرا یوں مسکرانا وو تیرا میرے دل کو جلانا اور پھر تیرا یہ کہہ دینا چلو تھی یہ اداس سی رات
کاش وو اک اک پل لوٹ اتا جب ہم تم ساتھ ساتھ تھے جب ہم دو اور اک جان تھے اب بھی ترستے ہیں اس پل کو دل بھی جلتا ہے یہ سوچ کر اب نہ ہیں وو پل اور ہے کوئی ساتھ ہمارے پھر یہ سوچ کر دل بہلتا ہے وو تو تھی اک اداس سی رات