معاشرے کی تعمیر

Posted on at


ہمارا معاشرہ بہت سے رشتوں چیزوں اور احساسات اور کچھ بہترین عملوں سے بنتا ہے اور لوگوں کی نظر میں اچھا بنتا ہے.ایک معاشرے کو بنانا اچھا ہو یا برا ہو ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے ہم یہ نہیں کہ سکتے کے معاشرہ ٹھیک ہوگا تو ہم ہونگے.یہ بات بلکل غلط ہے کے ہم معاشرے کو برا یا غلط کہیں یہ معاشرہ جیسا بھی ہے ہم ای اسے تعمیر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں پھر وہ چاہے اچھا ہو یا برا اس کے ذمدار ہم ای ہیں کہیں نہ کہیں.ہم اس معاشرے سے نہیں یہ معاشرہ ہم سے ہے .اور اس معاشرے کو تعمیر کرنے میں کچھ بنیادی شخصیتیں بھی ہوتی ہیں جو کے اسے اچھا یا برا بنانے کی طاقت سب سے زیادہ رکھتا ہے وہ ہے ایک عورت جو بہت سے رشتوں میں نظر اتی ہیں اور اپنے کم سر انجام دے کر گھر کا اور معاشرے کا حصّہ بنتی ہیں.ایک عورت ای کسی بھی معاشرے کے تعمیر و تشکیل میں سب سے برا کردار ادا کرتی ہے

.جسی کے ایک بار چائنا کے ایک صدر نے کہا تھا کے اگر کوئی مجھے سو بہترین مائیں دے دے تو اس کے بدلے میں اسے ایک اچھا ملک دے سکتا ہوں اس بات سے یہ ثابت ہے کے ایک مان کسی بھی ملک وہ قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے.ایک عورت جب ماں ہوتی ہے تو اس کے سب سے بری ترجیح اس کی اولاد ہوتی ہے لکین اگر یہ ای اولاد ماں کے شفقت اور سایے سے محروم رہ جائے تو اس بچے کو زندگی کے اصول طور طریقے ماں کے علاوہ اور کوئی نہیں سکھ سکے گا کیونکے ماں کی گود سب سے پہلی علم اور تربیت گاہ ہے.کیونکے ماں ہی بچے کو ایک بہترین انسان بنا سکتی ہے کہا جاتا ہے کے اگر جیلوں میں لوگ ہیں تو ماؤں کے وجہ سے اگر کہیں دنیا کی خدمات میں مصروف ہیں تو ماں کی وجہ سے کیونکے من کے ذریے ہی ایک انسان بہترین انسان بن سکتا ہے.ایک ماں کے بعد عورت ایک بہن اور بیٹی بھی ہوتی ہے اس وقت عورت کا وقت سنہری ہوتا ہے اپنے ماں باپ کا گھر ہوتا ہے بغیر فکر کے اگر ماں باپ کے گھر عورت کے زمیداری شادی سے پہلے اگر کچھ ہے تو وہ یہ کے بس اپنے ماں باپ کی عزت شرم کو قایم رکھے کے اس کے بھائی اور ماں باپ معاشرے میں سر اٹھا کے جی سکیں.عورت کو آزادی دی جائے لکین آزادی کے نام پے بے حیائی نہ ہو بیٹی گھر سے جائے تو اسے اپنی عزت کا خیال خود ہونا چائیے یہ ہی ماں باپ کے عزت ہے بس.ایک لڑکی کو تعلیم سے محروم نہ رکھا جائے لڑکی سمجھ کر کیونکے ایک لڑکی کی تعلیم ایک نسل کی تعلیم ہوتی ہے اسے گھر سے بھر بھیجا جائے تعلیم کے لئے اس پے یکین کیا جائے تا کے بچے میں بھی خود عتماد ی پیدا ہو اور ماں باپ کی عزت اور یکین بھی قایم رہے.اگر ایک لڑکی کو یہ اصول سکھایا جائے کے یہ معاشرہ ہے اور ہمیں اس میں رہنا ہے تو عزت سے اور ہماری عزت سے رہنا ہے اور وہ سب تم ہو تو کبھی بھی گمراہ نہیں ہوگی.



About the author

mehwish-hayat

my name is mehwish hayat and i am using filmannex for sharing my thinking and views with others & i like to write about social issues..

Subscribe 0
160