افغانستان میں آن لائن شفافیت ، پیشہ ورانہ بلاگنگ اور ویڈیوں کی تقسیم کے ساتھ عورتوں کی تعلیم و ترقی

Posted on at

This post is also available in:

23فروری بوقت15:12
ترقی یا فتہ ممالک کی ترقی خصوصاََ انٹرنیٹ، شوسل میڈیا اور آن لائن اشتہار بازی کے میدان میں شفافیت کی مرہونِ منت ہے۔ شفافیت مکمل وابستگی مانگتی ہے اور اس کے اہم عناصر میں پیشہ ورانہ مہارت کام کی اخلاقیات۔
تقریباََایک سال قبل ہم نے فلم النکیس میں اپنی اندرونی سرگرمیوں کے لئے نہایت آسان پلا قدم تھا۔ نیویارک شہر میں تعینات فلم النکس کے ہر کارکن کے بغتہ وار آرٹیکل (مضمون) اور بلاگ کا چھانپا۔ ہر جمعہ کو 50ملین سے زائد ناظرین یہ دیکھ اور پڑھ سکتے ہیں کہ فلم اینکس میں کیا ہوا؟ خاص طور پر ایران، فرشتے، جینیفر ، سیمن، ایلکسے، مائک ٹام اور میں نے بضتہ پر کیا گیا۔ بغتہ کے دوران ہم انٹرویو، اور تازہ ترین بھی چھاپتے رہے ہیں۔ تبادلہ خیالات کرتے ہیں۔ گفتگو اور تجاویز کے متلاشی بھی رہے ہیں۔


شفافیت کا ایک اور اہم جبز ایک مسلسل اور مستقل کام کی اخلاقیات ہوانا ہے جو ایسا مواد تشکیل دے جو آپ کی ذاتی اور کمپنی کی کی سرگرمیوں کی تصویرکشی کرلے۔ ہر کچھ دِن کے بعد ہم اپنے بلاگ اور اپنے سوشل میڈیا کے صفحات کو اپ ڈیٹ کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے مضامین کو پروموٹ کرنے/فروغ دیتے ہیں تاکہ ہمارے ناظرین کے علم مٰں مزید اضافہ ہوسکے۔ میں ہی طویل ای میل کھتا ہوں اور اس جیسے بلاگز لکھنے پر توجہ مرکوز کرتا ہوں تاکہ دوسرے یہ دیکھ اور پڑھ سکیں کہ میرے خیالات کیا ہیں۔ اس طرح کرنے سے میرے خیالات اور وقت کی سرمایہ کاری میرے10،15قریبی دوستوں کے حلقہ سے نکل کر تمام دُنیا کے لگوں تک پہنچتی ہے۔ اِس سے اعتبار اور ساکھ قائم ہوتی /ہوتے ہیں۔


میرے عزیز دوست الیز ائذروہمادا نے ذکر کیا کہ اُن کی طرح بہت سے لوگوںنے جو ہم جاپانی اور نیم برزیلین تھے ایک کامیاب پیشہ ورانہ زندگی کی تلاز میں جاپان کی شفافیت اور کاروباری ساکھ کی وجہ سے اب اُن کے پاس ایک خاطر خواہ جمع پونچی ہے جس سے وہ دوبارہ برزیل میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں جہاں اُنکا دِل ہے۔ لیکن برازیلی معاشی نظام بہت الجھا ہوا اور بعض اوقات بدعنوان ہوتا ہے۔ یہ یقینا اتنا شفاف نہیں ہے۔ نتیجاََ اپں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کئی بار اپں کا سرمایہ ڈوب جاتا ہے۔ شفافیت کی کمی بدقسمتی سے کرپشن اور احتساب کے فقدان کا موجب ہوتی ہے۔ خصوصاََترقی پذیر ممالک میں۔ افغانستان کے برے دشمن آج طالبان نہیں بلکہ شفافیت اور ظالم پیشہ ورانہ اخلاقیات کی کمی اور بے تحاشا کرپشن ہے۔
ہمارے افغانستان میں کام کا مقصد افغان عورتوں ، طالبعلموں اور نوجوانوں کو سوشل میڈیا میں کام کرنے کی قابلیت ، بامقصد ڈیجیٹل نقوش کی تشکیل، عالمی گفتگو اور والڈ وائڈویب کی مارکیٹ میں حصہ لینا اور شفافیت اور مظبوط پیشہ ورانہ اخلاقیات کو گلے لگا کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ فلم النیکس میں کام کرنے والے ہر شخصکو بزسکورکے ذریعے جانچا جاتا ہے۔ بزسکور فلم اینکس پر یبلش ہونے والے مواد کی مقدار، میعار اور شوشل میڈیا کے تعلقات اور پہنچ سے بڑھتا ہے۔ بہت لوگ پیچھے رہ جاتے ہیں اور اُنہیں مظبوط پیشہ ورانہ اخلاقیات اور میعاری مواد اور پروڈکشن کے حامل افرد کی زمیت کم پوائنٹس ملے ہیں۔
آج میرا بزسکور 91ہے۔
What is your Buzz Score today?


 آپ بزسکور آج کیا ہے؟




افغان عورتوں کا تشکیل کردہ اگز مرتعلیمی سوفٹ ویر جس کی پشت پناہی سٹاڈل نیوریارک اور فلم اینکس والے کرتے ہیں کا مقصد نوجواں کو قابلِ قدر وڈیو اور لگھا ہوا مواد تشکیل دینے، سوشل میڈیا پر اثرانداز ہونے اور مظبوط ڈیجٹیل نقوش بنانے اور قیادت کرنے کی تعلیم دینا ہے۔ میں وضاحت کردوں ایک منحنا بفتہ واربلاگ کام نہیں چلائے گا۔ اصل کامیابی کا دراومدار مسلسل تحقیق اور نئے بیش قدر مواد کی تخلیق اور انہیں ٹھوس آمدنی پر ہے جو اُسکی تقسیم سے حاصل ہوگی۔ جیسا کہ میں نےا پنے پچھلے مضمون میں تذکرہ کیا تھا کہ ہم تحقیق اور ترقی سے تحقیق ، ترقی او ر آمدنی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔


ہر شخص کی ایک کہانی ہے اور وہ اپنا نقطئہ نظر بتانا چاہتا ہے۔ ہر شخص دوسروں کو قابلِ قدر سبق سکھا سکتا ہے اور یہ اُس کی ذمہ داری ہے کہ وہ دوسروں کے ساتھ شیئر کرے تاکہ وہ سیکھیں اور وہ اُن کی صحیح سمت میں بڑھنے میں مدد کرے۔ وہ جو مواد شیئر نہیں کرتے دلچسپ ویڈیو اور فلم نہیں بنائے اور لکھتے خود کو نئے مواقع سے بچا کر رکھتے ہیں۔ ہم واپس P2Pانفرادی تعلیم، حکومت اور معاشی ترقی کے تصور پر آپہنچتے ہیں۔ افغانستان کے 8ملین طلباء آسانی سے دُنیا بھر سے1.6بلین کنکشنز کی مدد اور حمایت سے حاصل کرسکے ہیں۔ یہ ایک دوہری راہ گذرہے جس میں سب کا فائد ہے۔


پچھلے کچھ مہنوں میں میں نے اپنے مضامین اور بلاگز کے قارئین تبصروں اور تجاویز سے بہت کچھ سیکھا۔ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ دپنیا بھر سے فلم کمپنیاں اور صحافی مجھ سے کاروبار قائم کرنے اور تعلقات کی پشت پناہی کی غرض سے رابطہ کرتے ہیں۔ میں کم ہی لوگوں کو کال کرتا ہوں، وہ مجھے کل کرتے ہیں۔ میںاپنا وقت لوگوں کی تجاویز کے مطالعے میں صرف کرتا ہوں بجائے کلائنٹس اور شراکت داروڈھونڈے میں ضائع کرنے کے اس کو ان باؤنڈ مارکیٹنگ کہتے ہیں۔ مائک سوہنی، ٹارگٹ مارکیٹنگ اینکس کے انتظامی شراکت دار میرے سرپست ہیں اور میں اپں سے متاثر ہوں اور ہرروز اپن کی توقعات سے آگے بڑھنے میں کوشاں ہوں۔


فلم اینکس افغانستان میں افغان سٹاڈل اور ہماری نیویارک سٹاڈل کی ٹیم کے کاوشوں کے ذریعے کام کرتا ہوں۔افغانستان میں ٹیم کی تشکیل اور انتظام کے ذمہ دار رویامحبوب اور الهه محبوب ہیں۔ جو علاقے میں ہمارے خاص کانٹیکٹس ہیں۔ رویااور علاما کا کام بھی اُن کی اور برات میں ہمارے 7سکولوں اوردوویمنز اینکس سنٹرز کی سرگرمیوں کے بارے میں ہفتہ وار آپ ڈیٹس لکھنا ہیں۔ وہ ترتیب دیتے ہیں اور مطالبہ/چاہتے ہیں کہ ہمارے سوشل میڈیا مینجز اساتذہ، فلمساز اور طلباء ہفتہ وار یا ہر دو ہفتہ بعد بلاگز کی صورت میں اپ ڈیٹس چھاپیں اور مواد تحلیق کریں۔ بدقسمی سے ہماری افغان ٹیم کا بز سکور ہدف سے کہیں اور اُنہیں باقاعدگی سے چھاپنے اور اپنے آس پاس لکھاریوں کا نیٹ ورک قائم کرنے پر اُکسانے کے لئے سخت محنت کر رہا ہوں۔ افغانستان اور وسطی و جنوبی ایشاء میں شفافیت اور پیشہ ورانہ اخلاقیات کے فقدان کے تصور کو تبدیل کرنے کے لئے عورتوں ایک منتخب ٹولہ ہمارا پہلا قدم ہے۔

معلومات کے مسلسل اپ ڈیٹس ، طویل دمدار کی ورڈز کا استحصال ، مضامین کا فارسی سے انگریزی ، انگریزی سے اردو، پشتو سے ازبک و غیرہ میں ترجمہ یہ اینکس پرلس کے لئے فلم ینکس کی مزید لکھاریوں کو ہائر کرنے کی صلاحیت کو بھی بڑھاتا ہے تاکہ وہ اُنہیں اپن کے بزسکور کے مطابق نواز سکیں۔ اگر آپ کا بزسکور 90ہے تو آپ کو آپ کے آرٹیکل کے90ڈالر اداکئے جاتے ہیں۔ تصور کریں کہ افغانستان جسیے ملک میں اس کا کیا اثر ہوگا جہاں فی کس سالانہ اوسط آمدنی900ڈالر ہے۔

فلم اینکس کے صدر کی حثیت سے میں اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مواد کی تشکیل اور تقسیم میں وقت ہماری تنظیم کو کثیر مقدار میں SEOفرینڈلی مواد کی تشکیل اور بہت ساری زبانوں کے پلیٹ فارم پر پھیلانے کا موقع دیتے ہیں۔ اس طرح کرنے سے لکھاری ، فلمساز اور فلم اینکس کی ٹیم مزیدSEOبلادستی حاصل کرتے ہیں اور ان باؤنڈ مارکیٹنگ اور اشتہاروں سے حاصل ہونے والی آمدنی میں اضافہ کرتے ہیں۔


اشتہاری آمدنی میں اضافہ کا مطلب پیشہ ورانہ بلاگ اور مضامین لکھنے اور پیشہ ورانہ ویڈیوز/چھاپنے بنانے والی خواتین اور طلباء کے لئے زائد آمدنی صرف کرتا ہوں۔ میرا بز سکور 90میں ہے۔ مجھے انتظار ہے ایسے دوسروں کا جو مجھ سے آگے برھ سکیں اور میں اُمید کرتا ہوں کہ آذربائیجان، افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، انڈیا، کازکستان، کرغستان، مالدیپ، نیپال، پاکستان، سری لنکا، تاجسکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کی خواتین ہوں گی، جہاں اُن کی قیادت کی ضرورت ہے اور اُن کی پیشہ ورانہ اخلاقیات اور شفافیت کی مثال اُن کے ملکوں کی تقدیر اور تصور بدل دے گی۔
دوسرے الفاظ میں وسطی اور جنوبی ایشاء اور دوسرے ترقی پذیر ممالک کے نوجوانوں کی میرایہ پیغام ہے۔ اپنی پیشہ ورانہ اخلاقیات کو ثابت کریں، اپنے کام کی ذمہ داری لیں، اپنی تحریر اور فلموں میں شفافیت پانائیں۔ میں آپ کے خیالات اور منصوبوں میں سرمایہ کاری کے بارے میں سوچوں گا۔

جب تک یہ نہیں ہوتا، یہ نہیں سوچا جاسکتا کہ سرمایہ کار(آزربائیجان۔۔۔ وغیرہ) جیسے ممالک میں سرمیہ کاری کے لئے آیں گے۔ جہاں اکثر ادارے غیر شفاف اور عوام کی پہنچ سے دور ہیں۔ میرے جیسے لوگ حکومتی اور بیرونی امدادپر انحصار نہیں کرتے۔ میں اانفرادی ہم منصوبوں پر انحصار کرتا ہوں جو اپنی پیشہ ورانہ اخلاقیات اور خیالات کا اطہار مضامین اور ماہرانہ ویڈیوز کا اظہار مضامین اور ماہرانہ ویڈیوز چھاپ کر کرتے ہیں۔ جس میں سے تعمری اور منافع بخش بحث کا آغاز ہوتا ہے۔ امریکہ اور یورپ میں بھی مین اپنا وقت ایسے لوگوں کے ساتھ سیاست اور معشیت پر بات کرنے مٰں ضائع نہیں جو اپنے خیالات چھاپنے نہیں ہیں۔ بات آسان ہے اور احتساب کا پہلا قدم یہ ہے اپنے خیالات اور منصوبوں کو لفظوں میں تبدیل کریں اور اسکے نتائج بھگتیں یا اُس سے سبق سیکھیں۔لوگوں کو تعلیم ، اسلحہ کنٹرول ، فوجی مداخلت اور دوسرے کئی نازک موضوعات پر میرے خیالات کا میرے آرٹیکلز اور بلاگ کے ذریعے بخوبی علم ہے۔ میری تحریر اور کام خعد بولتے ہیں۔ میں دوسروں سے جو مجھ سے رابطہ کرتے ہیں نئے خیالات جو جنم دیتے ہیں ۔ ایسی ہی توقع رکھتا ہوں۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ یہ منیشن ایپل ملبوسات ہوں یا جائداد کی خریدوفروخت ۔ اس احساس تک پہنچنے کے لئے ہر منصوبے کی منصوبہ بندی اور جوابدہی کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے نفیس مضامین اور ویڈیو دستاویزات میں کپیشن زیلم کی مطبوعات افغان دری محاورات کے ذریعے ختم کرتا ہوں۔

مقدرا را زر گرمی داند
لفظی ترجمہ: سونے کی قدر سنار کو معلوم ہوتی ہے۔ لوگوں کو دیکھنا اور اُن کی صحیح قدر کو جانچنا۔



About the author

alimahboob

Ali Reza Mehrban is from Afghanistan.He was born and lived in Iran with his family,and they return back into Afghanistan in 2002.Ali graduated from Tajrobawi High school of Herat-Afghanistan.Now he is bachelor of Software Engineering from Computer science of Kabul University.He has been working as project coordinator of Afghan Citadel…

Subscribe 0
160