غُصّہ

Posted on at


طاقتور پہلوان وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے آپکو قابو میں رکھے


مشکوۃ شریف میں ہے


                    حضرت سہلؓ بن معاذ فرماتے ہیں کہ رسول کریمﷺ نے فرمایا کہ جس نے غصے کی حالت میں صبر کیا( قیامت کے روز ) اللہ تعالیٰ ساری مخلوق کے سامنے اسے کہیں گے کہ جس کو خود پسند کرلے ۔ لے لے۔


 


غصے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں اپنے آپ کو آسمانی مخلوق سمجھنا۔کہ چھوٹی سے چھوٹی بات پر غصے میں آجانا یعنی جب  کسی کو برائی سے  روکنے پر وہ غصے میں آہی جائے گا ۔جیسے کسی شخص کی لوگوں کے سامنے برائیاں پیش کرنا ایسے میں غصہ آنا لازمی بات ہے



حضور اکرم ﷺ نے تین باتیں قسم دے کر ارشاد فرمائیں


1۔ جو شخص دوسرے کی غلطی جلد معاف کر دے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے بدلے میں اس کو عزت عطا فرمائیں گے۔


2 ۔ اگر کوئی شخص اللہ کی راہ میں صدقہ کرے گا اس کا مال کم نہیں ہو گا بلکہ کئی گنا بڑھ جائے گا۔


3 ۔جو شخص لوگوں کے  سامنے ہاتھ پھیلائے گا اللہ اس کے لئے غربت کے دروازے کھول دے گا۔


 


بعض اوقات انسان غصے میں دین اسلام سے خارج ہو جاتا ہے بیوی کو میاں سے دور کر دیتا ہے اور اولاد کو والدین سے۔ اس لئے غصہ حرام ہے۔


 



About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160