ٹیلی ویژن

Posted on at


لفظ ٹیلی ویژن دو الفاظ کا مجموعہ ہے -ٹیلی یونانی زبان کا لفظ ہے جس معنی ہیں ''دور '' فاصلہ اور ویژن لاطینی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں نظارہ .یوں تو ٹیلی ویژن سے مراد وو الہ ہے جس کے ذریے ہم دور بٹہے بھی نظارہ کر سکتے ہیں،آج کل یہ انگریزی کا لفظ بن گیا ہے.اور استلھے عام میں اسے ٹی،وی ،بھی کہتے ہیں -جو ٹیلی ویژن کی مخفف سورت ہے،

ٹیلی ویژن موجودہ دور کی حیران کن ایجاد ہے ،یہ سائنس کا عمدہ کرشمہ ہے ،اس کا موجد اسکاٹ لینڈ کا ایک سائنس دان ہے جس کا نام جوہن لوگئے بریڈ ہے،تی وی کے ذریے آپ گھر بٹہے دنیا کا نظارہ دیکھ سکتے ہیں،دنیا کی خبریں سن اور دیکھ سکتے ہیں،اپنی آنکھوں سے واقیات زمانہ کا نظارہ کر سکتے ہیں،ریڈیو بھی ایک حیران کن ایجاد ہے لیکن تی وی ،اس سے بھی سبقت لے گیا ہے،ریڈیو پر ہم صرف خبریں اور پروگرام سن سکتے ہیں لیکن ٹی وی پر سننے کے ساتھ ساتھ دیکھ بھی سکتے ہیں ،اور ایسا لگتا ہے جیسے سب کچھ ہماری آنکھوں کے سامنے ہی ہو رہا ہو،

ٹی وی پر قسم قسم کے پروگرام دکھایی جاتے ہیں،فلم بچوں کے پروگرام اسلامک ،پروگرام ،ڈرامے ،تلک شوو گانے ،نغمے .دوکمنٹری ،ادبی علمی تقریبات اور کھیل وغیرہ سب کچھ ہم گھر بٹہے با آسانی دیکھ سکتے ہیں،اور کھلاڑیوں کی مچ میں ایک ایک ہرقت کو نوٹ کرتے رهتے ہیں،ٹی وی پر جیسا صاف دکھایا جاتا ہے ویسے کوئی اور نہیں دیکھا سکتا کوئی بھی اور ایسی صاف ویڈیو چلا ہے نہیں سکتا ،،

پاکستان میں ٹی وی کا آغاز ١٩٦٤میں ہوا تھا ،آج کا دور ایسا آگے چلا جا رہا ہے کہ ہر گھر میں ٹی وی موجود ہے،آج کل تو رنگین تی وی عام ہو گیا ہے جس بھی رنگ کے لباز میں مقرہ تقریر کر رہا ہو یا جس بھی لباز میں کوئی گا رہا ہو ووہی شوخی ووہی دھمک ووہی چمک نظریں دیکھ سکتے ہیں ٹیلی ویژن پر تعمیری اور اصلاحی پروگرم بھی دکھایئے جاتے ہیں

آج کل بوہت سے ڈرامے بھی آ رہے ہیں ملی نغمے جذبات حبل وطنی پیدا کرتے ہیں،ملکی اور غیر ملکی خبروں کا روزانہ تی وی پر ناشہیر کی گی خبروں سے گھر بٹہے پتا چلتا ہے،اس کے علاوہ حالات حاضرہ پر بھی تبصرے ہوتے ہیں ،جس سے حقیقت حال آیاں کا ہوتی رہتی ہے،تنقیدی پہلو بھی باز اوقاتپروگرام پاہے جاتے ہیں،ملک کی بری بری سخسیتوں کو اس لئے متعارف کرایا جاتا ہے کہ انہوں نے محنت مشقت کی کن کن مرحلوں سے گزر کر یہ مقام پایا ہے ان کی زندگی سے نوجوان طبقوں کو سبق بھی سخنے کو ملتا ہے

صحت عام کے حوالے سے بھی بوہت سے پروگرام ناشہیر کیے جاتے ہیں،اور زارت کی ترقی کے لئے تو اکثر پروگرام اتے ہی رهتے ہیں ،ٹی وی سے صرف خواندہ طبقہ ہی فائدہ نہیں اٹھاتا بلکہ ناخواندہ طبقہ بھی اسی طرح فائدہ اٹھاتا ہے،بلکہ جو لوگ اخبار اور رسائل وغرہ نہیں پڑھ سکتے انھیں بھی بغیر پڑھے معلومات حاصل ہو جاتی ہے

ٹی وی صرف اضافہ معلومات کے لئے ہی نہیں بلکہ سارا دیں ٹھکان کے بعد ہمارے لئے شام کو تفریح کا زریا بھی بنتی ہے،جو لوگ شام کو تفریح کے لئے گھروں سے بھر نکل جاتے تھے آج کل گھروں میں ہی بیٹھ کر تی وی سے تفریح حاصل کرتے ہیں.

جہاں ٹی وی کے اتنے فائدے ہیں وہاں نقصان بھی ہیں،کچے ذہن کا نوجوان جب غیر اسلامی پروگرام دیکھتے ہیں،تو اس میں بھی اسی قسم کے رجنات پیدا ہوتے رهتے ہیں،اسی طرح ملک اور قوم کے لئے محشارتی مسلہ کھڑا کر دیتے ہے.اسی لئے ٹیلی ویژن پر ایسے پروگرام نشر کرنے چاہیئے جو اسلامی اور اصلاحی ہوں تاکہ ہماری انے والی نسل خراب ہونے کی بجایئے کچھ اچھی چیزیں سکھ سکیئں .اس طرح ٹیلی ویژن اور بھی مسر اور مفید ثابت ہو سکتا ہے



About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160