خواتین کو بااختیاربنانا اور مرد سپورٹس ٹیمیں پوسٹ بتارخ 06 فرور ی بوقت 15:51 یاسمین ڈیوس

Posted on at


خواتین کے اختیارات مرد وں کی اجارہ داری کے کھیلوں میں براہ راست مشکل لگتے ہیں۔ یہ ایک پیچیدہ موضوع ہے کہ مرد میدان میں ہوں جبکہ عورتیں ایک طرف محض تماشائی نظر آئیں۔جی ہاں وہاں خواتین کھیلوں کی ٹیمیں لیکن وہ ابھی بھی بلکہ آج بھی زیادہ تر نئی نظر آتی ہیں۔


 


خواتین مردوں کی حکمرانی کے کھیلووں میں اپنی جگہ تلاش کرسکتی ہیں؟فلم انیکس نے عورتوں کو کھیلوں میں شامل کرنے کا منفر طریقہ تلاش کیا ہے۔ ان کی پورٹ فولیو کمپنیوں میں سے سے ایک سائٹڈل آف نیو یارک نے استقلال فٹ بال کلب افغانستان میں 10فیصد ایکویٹی حیثیت حاصل کر لی ہے۔ تازہ ترین پریس رلیز کے مطابق استقلال فٹ بال کلب افغان پریمئیر لیگ میں دوسرے نمبر پر ہے۔ ٹیم 2002 میں قائم ہوئی ٹیم غازی سٹیدیم میں تربیت حاصل کرتی ہے اور ظہیر حسانی اس کے کوچ ہیں جو کہ نیشنل ٹیم کے ٹرینر اور ٹولو ٹی وی کے کمیٹی ممبر بھی ہیں۔ معاہدہ کے تحت فٹبال کلب میچ، ٹرینگ سیشن اور گیم سے پہلے کے مناظر فلمانے کے لیے فلم انیکس کو مکمل رسائی دے گاجن کو فلم انیکس سپورٹس نیٹ ورک اور استقلال فٹبال کلب ویب چنیل پر نشر کیا جائے گا۔ ویب ٹی وی ٹیم کے بارے میں تصاویر، بلاگز اور ویڈیو نشر کرے گا۔


 

کھیل خواتین کا اختیار کہاں سے آئے گا ؟
فرانسسکو رولی کی طرف سے حال ہی میں فلم انیکس پر شائع ہونے والا آرٹیکل اس کے بارے میں مزید وضاحت کر تا ہے۔ آدمی کمپیوٹر بنائیں اور فٹ بال سٹیڈیم تعمیر کریں ۔ خواتین سافٹ وئیر ، ہوسٹنگ، ڈسٹریبیوشن اور ڈیجیٹل ڈیٹا کی آمدنی کا انتظام سنبھال سکتی ہیں۔ رولی نے اس ویڈیو کو ایک مثال کے طور پر استعمال کیا ہے۔


 


 



وہ بتاتے ہیں کہ اگرچہ ویڈیو میں موجود لوگ تو مرد حضرات ہیں لیکن بنیادی طور پر اسے خاتون نے ڈسٹریبیوٹ کیا ہے۔ اس کیس میں اس ویڈیو سے حاصل ہونے والی آمدنی کو خاتون حاصل کرتی ہے۔ 
رولی کہتے ہیں اس ویڈیو کو خواتین کے زیر انتظام ہوسٹنگ، ڈسٹریبیوشن اور ایڈ سرونگ سوفٹ وئیر میں خواتین کے زیر انتظام سوشل میڈیا حکمت عملی کو استعمال کرتے ہوئے خواتین کے زیر انتظام ویڈیو کی تقسیم کے پلیٹ فارم اور بلاگ کے ذریعے تقسیم کیا گیا۔ 
اسکے نتیجہ میں خاتون زیر انتظام ایڈرورٹائزنگ اور سپانسرشپ روینیو سسٹم اور خاتون زیر انتظام ادائیگی سسٹم ہے۔ 
عورت کے اختیارات کے بارے میں جیسا کہ ہم نے پہلے بھی بات چیت کی ہے اقتصادی ترقی کی ساتھ ساتھ ہے۔ 
جب عورتوں کے پاس رقم ہوگی تو وہ زیادہ با اختیار ہوں گی۔ وہ اپنے خاندان ، کمیونٹی لائف اور ہر کسی کی بہتری کے لیے رقم خر چ کریں گے۔ 
سوچ رہے ہیں کہ عورت کو کیسے اختیار دیں؟ان کو اقتصادی نظام میں حصہ دیں۔

افغانستان میں عورت کو بااختیار بنانے کے لئے ان کو کھیلوں کی دنیا میں جگہ دو۔ خواتین کو مرد وں کے حکمرانی والے کھیلوں میں آمدنی کی اجازت دو یہ ہر کسی کے لیے مددگار ہو گی نہ صرف شرکاء کو جو کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں بلکہ انکو بھی جو صرف ان کی ویڈیو دیکھ رہے ہیں۔ افغانستان میں کھیلوں میں خواتین کو شامل کرنے سے ملک میں ہزاروں اور یہاں تک کہ لاکھوں لوگوں کی زندگی بہتر ہو سکتی ہے۔ یہ خواتین کی خود مختاری ہے۔



About the author

mahjabinmohammadi

Mahjabin Mohammadee was born in Iran. she studied her high school in Iran. Her family return back to Afghanistan during the fall of taliban 6 years ago. She is studying English in Herat Bastan Institute. Mahjabin has interest to reading novel books and cooking.

Subscribe 0
160