یوسف علیہ سلام کا قصّہ ٧

Posted on at


                                              

جب بادشاہ مصر کو یہ تعبیر بتائی گئی تو اس نے حکم دیا کہ اس تعبیر کا علم رکھنے والے کو میرے پاس لے کر آؤ . جب یوسف علیہ سلام کو پیغام ملا تو آپ نے کہا کہ بادشاہ سے پوچھو ، میرے ساتھ جو واقعہ پیش آیا کیا اسے اس کے بارے میں علم ہے کچھ ؟ عورتوں نے یوسف علیہ سلام کی صفائی پیش کی اور عزیز مصر کی بیوی نے بھی اپنا گناہ تسلیم کیا تو بادشاہ نے آپ علیہ سلام کو قید سے نکال کر اپنا مصائب خاص بنا دیا اور ملکی خزانوں پر مامور کر دیا

 

سات سال کی سرسبزی کے بعد جب قحط پڑا تو کنعان بھی اس کی زد میں آ گیا اور لوگ بھوکے مرنے لگے ، تو یوسف علیہ سلام کے بھائیوں نے غلہ لینے کے لئے مصر کا رخ کیا . یوسف علیہ سلام نے ان کو پہچان لیا لیکن انہوں نے آپ آپ کو نہ پہچانا کیونکہ ان کے وہم و گماں میں بھی نہ تھا کہ جس کو ہم غلام بنا کر چند سکّوں کے بدلے بیچ آئے تھے وہی آج اتنے بلند مقام پر فائز ھو گا . یوسف علیہ سلام نے غلہ دے کر ان کو چلتے وقت کہا کہ دوبارہ آؤ تو اپنے سوتیلے بھائی کو بھی لیتے آنا، اس کو بھی حصہ دیا جاۓ گا اور اگر اسے ساتھ نہ لاۓ تو تمھے غلہ نہیں ملے گا

                                            

حضرت یوسف علیہ سلام نے نوکروں سے کہہ کر ان کی جمع پونجی بھی ان کے اسباب میں چھپا کر رکھ دی تاکہ گھر جا کر اس احسان کو مانیں اور لازمی دوبارہ آیئں . واپس کنعان جا کر بھائیوں نے اپنے باپ یعقوب علیہ سلام سے کہا کہ ہمیں مصر میں غلہ لینے سے منع کر دیا ہے جب تک ہم اپنے بھائی بنیامین کو ساتھ لے کر نہیں آتے . آپ ہمیں اجازت دیں ہم اس کی پوری حفاظت کریں گے

 

باقی کا حصہ اگلے بلاگ میں ملاحظہ کیجئیے گا

شکریہ

الله حافظ

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن  



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160