موسیٰ علیہ سلام کا قصّہ ٣

Posted on at


  

جب حضرت موسیٰ علیہ سلام فرعون کے محل میں پل کر جوان ھو گئے تو انہوں نے ایک دن شہر میں دو آدمیوں کو لڑتے ہوۓ دیکھا ، جن مئی سے ایک آدمی ان کے اپنے قبیلے بنی اسرائیل کا تھا . اس نے موسیٰ علیہ سلام سے مدد مانگی . آپ نے اسے بچانے کے لئے دوسرے آدمی کو مکّہ دے مارا . قضا سے وہ آدمی مکّے کی ضرب سے ہلاک ھو گیا

 

 آپ علیہ سلام کو اپنے اس فعل پر بہت دکھ ہوا اور الله تعالیٰ سے معافی مانگی . الله کی ذات نے آپ علیہ سلام کو معاف کر دیا ، اگلے روز آپ کے قبیلے کا وہی آدمی پھر کسی اور سے لڑ رہا تھا . آپ سے مدد کا طالب ہوا . آپ علیہ سلام نے اس دفعہ اسے سختی سے ڈانٹا تو اس نے پہلے روز کے قتل کا واقعہ بلند آواز میں بیان کرنا شروع کر دیا . اتنے میں آپ علیہ سلام کا ایک خیر خواہ بھاگتا ہوا آیا اور کہنے لگا

 

اے موسیٰ ! دربار میں آپ کے مشورے ھو رہے ہیں ، بہتر ہے

کہ آپ یہاں سے  نکل کر اپنی جاں بچا لیجئے

 

موسیٰ علیہ سلام نے مدین کا رخ کیا ، وہاں تالاب پر پہنچے تو دیکھا کہ لوگوں کا ایک گروہ وہاں سے پانی لے کر اپنے جانوروں کو پلا رہا ہے . آپ علیہ سلام نے وہاں دو لڑکیاں بھی دیکھیں جو اپنے جانوروں کو روک کر انتظار کر رہی تھیں . آپ نے ان سے وجہ دریافت کی تو انہوں نے بتایا کہ مرد چرواہے پہلے اپنے جانوروں کو پانی پلائیں گے تو پھر انکی باری آئے گی

 

آپ علیہ سلام نے ان کے جانوروں کو پانی پلا دیا . لہذا وہ معمول سے جلدی گھر آ گئیں ، ان کے والد شعیب علیہ سلام  تھے جو الله کے پیغمبر تھے . انہوں نے جلدی گھر آنے کی وجہ دریافت کی تو انہوں نے واقعہ سنا دیا . شعیب علیہ سلام نے ایک کو بھیجا کہ جا کر اپنے محسن کو بلا کر لاۓ

 

بقیہ حصّہ اگلے بلاگ میں شایع ھو گا

 

پڑھ کر شیئر کیجئے، شکریہ

اللہ حافظ

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن   



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160