فائنل سے پہلے فائنل

Posted on at


آج میں جو بلاگ لکھنے جا رہا ہوں وہ ہے پاکستان اور انڈیا کے درمیں کرکٹ میچ کی ۔ یہ دونوں ممالک روایتی حریف ہیں اور شروع سے ہی ان کے میچ سنسنی خیز رہے ہیں ۔ ان دنوں بنگلادیش میں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلا جا رہا ہے اور گروپ میچوں میں ایک میچ پاکستان اور انڈیا کا بھی تھا ۔ اس میچ کی سنسنی کو دیکھتے ہوۓ میں نے اس کو فائنل سے پہلے فائنل میچ کا نام دیا ہے ۔ جسطرح کی توقع تھی کہ میچ بہت دلچسپ ہو گا بلکل اسی طرح ہوا ۔ پورے میچ کے دوران مچ میں سنسنی چھائی رہی


۔


یہ میچ اتوار کو کھیلا گیا اور اس دن پاکستان میں سرکاری طور پر چھٹی ہوتی  ہے ۔ اس میچ میں ٹاس جیت کر پاکستان نے انڈیا کو ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کی دعوت دی ۔ انڈیا کا آغاز کچھ اچھا نہ تھا اور شروع سے ہی ان کے کھلاڑی آوٹ ہونا شروع ہو گئے ۔ اننگز کے درمیان تک پاکستان کے بولرز نے انڈیا کے بیٹسمینوں کو باندھ کر رکھا ۔ ٣٠ اورز کے بعد انڈیا کے ٤ کھلاڑی آوٹ ہو چکے تھے ۔ اسکے بعد انڈیا کے بیٹسمنوں نے محتاط انداز سے کھیلنا شروع کر دیا ۔ لیکن پھر بھی انکو سکور کرنے میں مشکلات  پیش آ رہی تھیں ۔ ٤٥ اورز تک انڈیا کا سکور ٢٠٠ کے قریب تھا ۔ جبکہ ان کے ٦ کھلاڑی آوٹ ہو چکے تھے ۔ اس کے بعد محمد حفیظ نے ایک آسان کیچ چھوڑ دیا اور پھر انڈیا کے اس کھلاڑی نے بہت اچھے طریقے سے بیٹنگ کی ۔ اور اپنی ٹیم کا سکور ٢٤٥ تک پہنچایا ۔ اسطرح پاکستان کو جیت کیلئے ٢٤٦ رنز کا ہدف دیا ۔ پاکستان کی ٹیم کو ہمیشہ سے ہدف عبور کرنے میں مشکلات رہیں ہیں لیکن میں پرامید تھا کہ یہ میچ پاکستان جیت جاۓ گا ۔



جب پاکستان نے بیٹنگ اپنی شروع کی ۔ تو ان کے اوپنرز نے بہت اچھی بیٹنگ  کی  اور پاکستان کا سکور ١٠  اوورز میں ٧١ تک جا پہنچا ۔ اسکے بعد جلد ہی پاکستان کے ٤ کھلاڑی آؤٹ ہو گئے ۔ اب پاکستان کی طرف سے بیٹنگ کرنے کیلئے محمد حفیظ اور صہیب مقصود تھے ۔ ان دونوں کے درمیان ٨٧ رنز کی شراکت ہوئی ۔ اب پاکستان کو جیت کیلئے تقریبا ً ١٠ اوورز میں ٧٠ کے قریب رنز درکار تھے ۔ اور ان کے صرف ٤ کھلاڑی آوٹ ہوۓ تھے ۔ لیکن پھر اچانک پاکستان کی وکٹیں گرنے کا  سلسلہ شروع ہو گیا اور پاکستان کی جیت کی امکانات کم ہوتے گئے ۔ آخری اوور میں پاکستان کو جیت کیلئے ١٠ رنز درکار تھے اور انکا ایک کھلاڑی باقی تھا ۔ اب پاکستان کی طرف سے بیٹنگ کیلئے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے مشہور کھلاڑی شاہد خان آفریدی اور ان کے ساتھ پاکستان کے بولر جنید خان تھے ۔ لیکن آج ان کا امتحان تھا کیونکہ بیٹنگ سائیڈ پر جنید خود تھے ۔ ان کا کام شاہد خان آفریدی کو ایک سکور لے کر دینا تھا ۔ تاکہ شاہد خان آفریدی بیٹنگ سائیڈ پر آ سکیں اور انہوں نے ایسا ہی کیا ۔ اور پہلی ہی گیند پر ایک سکور بنایا ۔ اب ٥ گیندوں پر پاکستان کو ٩ سکور چاہیے تھا ۔ شاہد خان آفریدی نے ٢ گیندوں پر لگاتار ٢ چھکے لگا کر میچ پاکستان کو جتوا دیا اور بگ ٣ کے چوہدری کو ایشیا کپ سے باہر کر دیا ۔



پاکستان کے میچ جیتتے ہی ہر طرف خوشی کا سماں تھا ۔ لوگ پاکستان کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے ۔ اور خوشی سے مٹھائیاں بانٹ رہے تھے اسی خوشی میں شاہد خان آفریدی کو سونے کا تمغہ اور تاج پہنانے کا بھی اعلان کیا گیا


  



About the author

160