ہر طالب علم اپنی قوم کا اثاثہ اور مقدس امانت ہوتی ہے اور کوہی بھی قوم اس اثاثے کی چوری یا اس امانت میں خیانت برداشت نہیں کر سکتی۔ طالب علم کی صلاحیتوں کا حق اس صورت میں ادا ہو سکتا ہے کہ جب طالب علم محنت، لگن، جزبے اور نہایت دیانتداری سے علم حاصل کریں۔ اور علم حاصل کرنے کے بعد اپنی زہنی صلاحیتوں اور خوبیوں کو ملک و قوم کے بہترین مفاد کی خاطر وقف کریں۔ حکومت اور معاشرے کو انہیں دوران تعلیم ہر طرح کی سہولیات اور بہتریں مواقع مہیا کرنے چاہیے۔ اس کے بعد طالب علموں کا فرض ہے کہ ملک و ملت کی تعمیر و ترقی کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دیں اور قوم کی امیدوں پر پورے اتریں۔
جہاں تک طلبہ اور سیاست کا تعلق ہے تو وہ صرف اس صورت میں سیاست میں شامل ہوں جب قوم کا کسی وطن فروش سے واسطہ پڑ جاہے ، کیونکہ ایسی وطن دشمن قیادت کی وجہ سے ملک کے مستقل، مفاد آزادی اور خودمختاری کو سنگین خطرات لاحق ہو سکیے ہیں۔
جب وطن کی آزادی اور بقا کو خطرہ ہو تو طلبہ کا خاموش تماشاہی بن کر رہ جانا درست نیہں ہے۔