صداقت

Posted on at


صداقت کے معنی سچائی یا راست بازی یعنی ایسی بات کہنا جسے کوئی جھٹلا نہ سکے قول و فعل سچا ہو اور درست عمل میں صداقت ہے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ترجمہ(اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور کہو تو سیدھی بات کہو ایک مسلمان کی نجات بھی سچائی کو اختیار کرنے میں ہی ہو سکتی ہے) لہزا ہمیں تمام اخلاقی اقدار میں سچائی کو ہی اولین ترجیح دینی چاہیے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں سچے لوگوں کے ساتھ ہونے کی تاکید فرمائی ہے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے ترجمہ سچے لوگوں کے ساتھ ہو جاؤ نبی کریمﷺ نے فرمایا سچ نجات دیتا اور جھوٹ ہلاک کر دیتا ہے آپﷺ نے فرمایا مومن نہ تو جھوٹ بولتا ہے اور نہ تو امانت میں خیانت کرتا ہے سچ بولنے کی وجہ سے انسان کئی پریشانوں اور بری عادت سے بچتا ہے زبان کی صداقت جس کی پابندی ہر مسلمان پر فرض ہے۔

مسلمان کبھی جھوٹ بول کر اپنی زبان آلودہ نہیں کرتا وعدہ پورا کرنا اور قول و قرار کا نبھانا بھی اس میں شامل ہے دل کی صداقت یہ ہے جو انسان کی زبان پر ہو وہی دل میں ہو نہ کہ دل میں کچھ اور ہو زبان پر کچھ ایک دفعہ ایک شخص آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللہﷺ میرے اندر چار بری عادتیں ہیں میں شراب پیتا ہوں چوری کرتا ہوں بدکار ہوں اور جھوٹ بھی بولتا ہوں میں ان کو ساتھ نہیں چھوڑ سکتا آپﷺ نے فرمایا صرف ایک عادت چھوڑ دو تو اُس شخص نے پوچھا کون سی عادت چھوڑ دوں تو آپﷺ نے فرمایا بس جھوٹ بولنا چھوڑ دو اور جب اس پر پختہ ہو جاؤ تو مجھے آکر بتا دینا وہ شخص کچھ عرصے بعد آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔

اور عرض کی یا رسول اللہﷺ میری ساری عادتیں ایک ساتھ چھوٹ گئیں ہیں اس نے بتایا کہ میں نے چوری کا ارادہ کیا شراب اور بد کاری کا سوچا مگر میں ان باتوں سے اس لیے بچ گیا جب مجھے خیال آیا کہ آپﷺ مجھ سے پوچھیں گے تو مجھے سچ بتانا پڑے گا اسی طرح مجھے دوسروں کے سامنے شرمندہ ہونا پڑے گا پہلے میں جھوٹ بول کر اپنے عیب چھپا لیتا تھا اب غلط کام کر کے شرمندہ ہونا پڑے گا آپﷺ صاف گوئی پر بہت خوش ہوئے لہزا ہمیں بھی چاہیے کہ روز مرہ زندگی میں اپنا جائزہ لیں کہ ہم کتنے صادق ہیں اور کس حد تک سچ پر ثابت قدم رہتے ہیں اللہ تعالیٰ نے جتنے بھی انبیاء کرام علیہ اسلام دنیا میں بھیجے اُن کے کردار میں سچائی بنیادی وجہ تھی۔



About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160