یورپ میں بڑھتا ہوا اسلاموفوبیا

Posted on at


 

گزشتہ ٢٠ سالوں میں یورپ  میں مسلمانوں  کی آبادی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے. اس وقت تقریباً جرمنی کی آبادی کا ٥ فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہیں. نیدرلنڈ  اور فرانس میں ان کی آبادی ٧ فیصد کے برابر ہیں . جیسے جیسے مسلموں کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے اسی طرح یورپ میں اسلام کے بارے میں  تعصب بھی بڑھ رہا ہیں جسے عام زبان میں اسلاموفوبیا کہتے ہے

٢٠٠٨ میں یورپ کے ٦ ممالک اور امریکا میں کیے گئے سروے کے مطابق یورپین ممالک میں اسلاموفوبیا  تیزی سے بڑھ رہا ہیں .اس سروے میں یہودیوں یعنی انٹی – سمیتِسم  اور اسلاموفوبیا کے بارے میں عام لوگوں کے خیالات پوچھے گئے. پیو ریسرچ سنٹر کے مطابق مسلمانوں کے بارے میں لوگوں کے خیالات یہودیوں سے زیادہ سخت تھے. پورے یورپ میں انٹی-سمیترم  پچھلے  ٥ سالوں میں بڑھی ہے. جو سب سے زیادہ اسپین  میں ہیں

اسلاموفوبیا زیادہ یورپ کے مغربی حصے میں بڑھی ہیں اور زیادہ  تر اسلاموفوبیا ان لوگوں میں پایا جاتا ہے جن میں تعلیم کی شرح کم ہے اور وہ اسلام کو چرسچنٹی کے لئے خطرہ مانتے ہیں. اس پول میں ٧ ملکوں کی عوام نے حصہ لیا اور نتائج کے مطابق ان ٧ ملکوں میں سب سے کام تعصب والے ملک امریکا اور برطانیہ ہیں ، مثال کے طور پر امریکا میں یہودیوں کے خلاف تعصب کی شرح چار سال پہلے ٨ فیصد تھی جو کام ہو کر ٧ فیصد رہ گی ہیں اور ملسمانوں کے خلاف تعصب میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھنی میں آئی ہیں ٤ سال پہلے ٣٣ فیصد لوگوں میں مسلمانوں میں اسلاموفوبیا پایا جاتا تھا جو  کہ کام ہو کر صرف ٢٣ فیصد رہ گیا ہیں اسی طرح برطانیہ یا برٹن میں بھی خطر خواہ کمی دہکھنے میں آئی ہیں

پر یورپ کے مغربی حصے میں اسلاموفبیا میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو کہ سب سے زیادہ اسپین میں ہیں پول کے مطابق ٥١ فیصد اسپین کے لوگ اسلام اور مسلمان کواپنے لئے خطرہ مانتے ہیں. اس کے بعد جرمنی اپنی ٥٠ فیصد عوام کے ساتھ دوسرے نمبر پر اتا ہیں اور سب سے زیادہ حیران کن اضافہ پولینڈ میں دیکھنے میں آیا ہے، جہاں ٢٠٠٦ کے سروے کے مطابق ٣٦ فیصد عوام اسلاموفوبیا کا شکار تھی اور ٢٠٠٨ میں ان کی تعداد بڑھ کر ٤٦ فیصد ہو گی ہے

 

اس پول کے نتیجے کے مطابق تعلیم کا عنصر بھی نمایاں رہا یہ لوگ جنہوں میں یونیورسٹی کی تعلیم حاصل نہی کی تھی ان میں سے ٥٠ فیصد لوگ اسلاموفوبیا کا شکار ہیں اور اسلم کو اپنے ملک کے لئے خطرہ سمجتے ہیں اور جنو نے یونیورسٹیوں کے منہ دیکھ ہیں ان میں سے صرف ٣٠ فیصد اسلام کو اپنے لئے خطرہ سمجتے ہیں.  



About the author

160