غزوہء تبوک ٣

Posted on at


 

حضرت عمر فاروق سوچ رھے تھے کہ آج نیکیوں میں ، میں ابوبکر صدیق سے آگے نکل جاؤں گا مگر جب جناب ابوبکر صدیق نبی اکرم  صل الله علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوۓ تو وہ اپنے گھر کا سارا سامان لے کر حاضر ہو چکے  تھے

 

نبی کریما کہ کیا تم نے اپنے گھر میں بھی کچھ سامان  صل الله علیہ وسلم نے جب ابوبکر صدیق سے سوال کیچھوڑا ہے ؟؟

 

تو ابوبکر رضی الله عنہ نے عرض کیا کہ الله اور آپ کا نام اپنے گھر والوں کے لئے چھوڑ آیا ہوں

 

حضرت عمر فاروق رضی الله عنہ نے اس وقت سوچا کہ اس عظیم ہستی سے آگے نکلنا ناممکن ہے

 

 

حضرت صدیق اکبر نے اپنے بدن پر جو جوڑا زیب تن کر رکھا تھا وہ بھی اتار کر پیش کر دیا اور خود ٹاٹ کے ٹکڑوں کو کانٹوں سے جوڑ کر اس کا لباس تیار کر کے پہن کر آ گئے تھے . الله رب العالمین کو یہ ایثار اتنا پسند آیا کہ آسمان پر اپنے سب فرشتوں کو حکم دیا کہ سب آج یہی لباس پہنیں ، جب نبی پاک صل الله علیہ وسلم نے اپنی نظر مبارک آسمان کی جانب اٹھائی تو آپ کو یہ دلچسپ منظر دیکھنے کو ملا

 

الله تعالیٰ کو منافقین کا جہاد میں شامل ہونا ویسے بھی ناپسند تھا کیونکہ اس کی وجہ یہ ہے ان منافقین نے غزوہء احد میں بھی جنگ کے میدان میں مسلمانوں کا ساتھ چھوڑ کر ان کے حوصلے پست کرنے کی کوشش کی تھی اور اسی طرح جب مسلمان قیصر روم سے جہاد کی تیاریاں کر رہے تھے تو یہ حیلے بہانے سے الگ ہو جاتے تھے اور جہاد میں شرکت نہیں کرتے تھے کیونکہ ان کے دلوں میں مسلمانوں کے لئے کوئی محبت نہیں تھی اور وہ چھپ کے سے مسلمانوں کی پیٹھ پہ چھرا گھونپنا چاہتے تھے  

 

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن  

 



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160