تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجی اب پاکستان میں

Posted on at


پچھلے کافی سالوں سے پاکستان میں تھری جی ٹیکنالوجی کو متعارف کرنے کی بات ہو رہی ہیں لیکن زرداری حکومت کے پاس اس کا کوئی خاص پلان نہیں تھا اور وہ مارکیٹ میں تھری جی ٹیکنالوجی لانے میں ناکام رہے. اب کی بار جو نئی حکومت جو کہ ایک سال پہلےآئی ہے انھوں نے اپریل میں تھری جی ٹیکنالوجی کا لائسنس سیل کرنے کا فیصلہ کیا. تھری جی لائسنس کے ساتھ ساتھ حکومت نے فور جی کی نیلامی کا بھی فیصلہ کیا جو کہ یقینا خوش آئند ہے.



دراصل پاکستان کے صارفین ابھی تک ٹو جی ٹیکنالوجی ہی استعمال کر رہے ہیں. تھری جی اور فور جی موبائل ڈیٹا کمیونیکشن کے کچھ معیار ہیں. تھری جی پہلی دفعہ ٢٠٠١ میں جاپان میں استعمال کی گئی اور آپ کو یقینا اس سے اندازہ ہو گا کہ ہم ٹیکنالوجی کے استعمال میں دنیا سے کتنا پیچھے ہیں.



یہ ایک وائرلیس ڈیٹا نیٹ ورک ہوتا ہے جس میں ڈیٹا ہائی سپیڈ کے ساتھ ٹرانسفر کیا جاتا ہے. تھری جی ٹیکنالوجی مختلف موبائل نیٹ ورک مختلف ڈیٹا ٹرانسمیشن سپیڈ کے ساتھ افر کرتے ہیں. کم سے کم ڈیٹا سپیڈ جو کہ ہم تھری جی کے ذریہ حاصل کر سکتے ہیں وہ ٣٨٤ کلوبائٹس پر سیکنڈ ہے. اور زیادہ سے زیادہ ٢ میگا بیٹس پر سیکنڈ ہے جو کہ یقینا سمارٹ فون صارفین کے لئے کافی اچھی ہے.



فور جی ٹیکنالوجی تھری جی ٹیکنالوجی کی ایڈوانس شکل ہے. اس کے ذریہ ہمارے لئے وہ سب کچھ کرنا ممکن ہو گیا ہے جو کہ تھری جی کے ذریہ مشکل تھا جیسے کہ آسان لفظوں میں١٠٨٠ ایچ ڈی ویڈیو کو دیکھنا یا ایچ ڈی ٹی وی براہراست دیکھنا. اگر ہم تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجیز کا اپس میں موازنہ کریں تو یقینا آپ فور جی کے استعمال کو ہی ترجیح دیں گے.



اگر ہم نارمل ڈیٹا ٹرانسفر کی بات کریں تو تھری جی کی کنیکٹنگ سپیڈ ٣.١ میگا بائٹس پر سیکنڈ ہے اور ایوریج ١.٥ میگا بائٹس پر سیکنڈ تک ہے. اسی طرح فور جی کی کنیکٹنگ سپیڈ ١٠٠ میگا بائٹس پر سیکنڈ جبکہ کچھ ممالک جیسے امریکا میں ١ جی بی تک ہے اور ایوریج ١٤٠ میگا بائٹس پر سیکنڈ تک جاتی ہیں.



اس کے علاوہ ان دونوں میں اور بھی کافی زیادہ ڈفرنس ہے جو کہ میں اس آرٹیکل کے اگلے حصے میں بیان کروں گا.



About the author

jawad-annex

heeyyyy em jawad ali.... ummm doing software engineering.... muh interest in playing games, blogging, seo, webdeveloping and blaa blaaa blaaaaa :p

Subscribe 0
160