پاکستان اور لیبیا کے مابین تعلقات

Posted on at


لیبیا پاکستان کا ایک قابل قدر دوست ملک ہے۔ یہ نہ صرف ایک دوست بلکہ ایک مسلمان ملک بھی ہے اور اس طرح ہمارا اس ملک کے ساتھ نہ صرف سیاسی بلکہ مذہبی رشتہ بھی ہے۔ویسے تو لیبیا نے 1951 میں اٹلی سے آزادی حاصل کی مگر پاکستان کے ساتھ پر جوش اور ولولہ انگیز تعلقات کا آغاز اس وقت ہوا ،جب 1969 میں معمر قذافی نے حکومت کا تختہ اُلٹ دیا۔ اور خود حکومت سمبھال لی ۔

                                          

                                                                                                  

1974 میں لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس کا انقاد کیا گیا، جس میں حکومت لیبیا نے بھرپور طریقے سے شرکت کی۔ اس کانفرنس میں خود کرنل قذافی تشریف لائے۔ تو اہلیان لاہور نے اُن کا بھرپور استقبال کیا۔کرنل معمر قذافی نے پاکستان کے لیے عظیم خدمات انجام دیں اور ان خدمات کو سراتے ہوئے حکومت پاکستان نے کرنل قذافی کے نام پہ ایک سٹیڈیم تعمیر کروایا، ۔ یہ کرکٹ سٹیڈیم لاہور میں واقع ہے۔

                               

                                                         

اسی سٹیدیم میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے پاکستان کو دوسرا لیبیا قرار دیا۔اسی طرح 1976 میں ایک کانفرس کے دوران 'پاک لیبیاکمپنی' کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔ اس کمپنی کی بدولت پاکستان میں بیت سے منصوبات کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہی ہے۔ اسی طرح جب 1974 میں پاکستان میں زلزلہ آیا تو لیبیا نے زلزلہ زدگان کی دل کھول کر مدد کی۔

                             

اسی طرح نومبر 1977 میں پاکستان کے صدر نے لیبیا کا دورہ کیا اور بہت سے معاہدوں پر دستخط کیے۔ جس کے نتیجے میں دونوں مملک کے درمیان تعلقات اور مضبوط ہوئے۔2013 میں لیبیا کے اندرونی حالات باقی تمام مسلم ممالک کی طرح خراب ہو گے اس وقت بھی پاکستان لیبیا کی بہت مدد کی۔ اور اخر کار کرنل قزافی کوحکومت کا اختتام ہوا۔ پٹرولیم کے سلسلے میں لیبیا نے پاکستان کی بہت امداد کی، اور پاکستان نے بھی لیبیا کے مختلف شہروں میں بہت سے ڈاکڑز اور انجینیرز کام کر رہے ہیں۔



About the author

haider-ali-7542

Student of BS Chemistry.

Subscribe 0
160