خطرے میں کون ہے؟

Posted on at


آسٹیوپروسس ایک عام اور تباہ کن بیماری ہے جو ہڈیوں کو بھر بھرا کر کے انھیں ٹوٹنے چٹخنے کی طرف لے جاتی ہے۔ سڈنٹری لائف اسٹائل طرز زندگی کے باعث بچوں کی کمزور ہڈیاں اور بڑوں میں وٹامن ڈی کی کمی کے کیسز سامنے آ رہے ہیں، اس بیماری کے لیے عمر اور صنف کا فرق بھی معنی نہیں رکھتا، یہ کسی عمر کے کسی بھی حصے میں لاحق ہو سکتی ہے ۔ اس کی واضح علامات نہیں ہیں لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ پیٹھ پر کھب نکلنے لگے یعنی کمر جھک جائے تو بھی معالجین آسٹیوپروسس کا شن ظاہر کرتے ہیں۔



اس بیماری کے بارے میں اس وقت پتہ چلتا ہے جب شدید نوعیت کا فریکچر ہوتا ہے۔ یہ فریکچرز کمر یا ہڈی میں ہوتے ہیں۔ سن یاس کے پاس خواتین میں ایسٹروجن ہارمون کی کمی کی وجہ سے ہڈیوں کو چکنے مادے میں کمی ہونے لگتی ہے اور ہڈیاں بھر بھری ہو کر کمزور ہو جاتی ہیں۔



سفید رنگت والی مغربی خواتین کے مقابلے میں یہ بیماری لاحق ہونے کے امکانات زیادہ پائے جاتے ہیں۔ کسی خاتون میں اواخر عمر میں آسٹیوپروسس کا مرض ہو تو اس کی اولاد میں یہ مرض موروثیت سے ظاہر ہو سکتا ہے۔



ورزش یا کسی فیزیکل ایکٹیویٹی کی کمی، تمباکو نوشی، الکحلک مشروبات کا استعمال اور غیر معیاری خوراک بھی ہڈیوں کی نامناسب نشوونما اور بعد ازاں بھر بھرے پن کی وجہ ہے۔ اس کے علاوہ کیلشیئم کی نامناسب رسد بھی ایک سبب ہے۔ روزانہ 1000 ملی گرام کیلشیئم کی مقدار آسٹیوپروسس سے دور رکھ سکتی ہے۔ اسکمڈ ملک، دہی اور سخت چیز (پنیر ) کیلشیئم حاصل کرنے کے زود اثر ذرائع ہیں۔  




About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160