ان دنوں ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا پانچواں ورلڈ کپ کھیلا جا رہا ہے ۔ جو بھرپور طریقے سے جاری ہے اور میں بھی اس سے خوب لطف اندوز ہو رہا ہوں ۔ اس وقت تو البتہ چھوٹی ٹیموں کے میچ ہو رہے ہیں لیکن کل سے اصل ورلڈکپ شروع ہو گا ۔ یہ دوسرا راؤنڈ ہو گا جس کا پہلا میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا جائے گا ۔ اور یہ میچ ورلڈ کپ کے فائنل سے پہلے فائنل کی صورت اختیار کر گیا ہے ۔ ہم اس میچ کو پاکستان کی بولنگ اور بھارت کی بیٹنگ کے درمیان میچ کہہ سکتے ہیں ۔
دونوں ممالک کی عوام نےاس میچ کو دیکھنے کیلئے پہلے سے ہی تیاریاں کر لی ہیں ۔ انکے جو کام تھے انہوں نے وہ پہلے کر لیے ہیں تا کہ وہ کل کا میچ سکون سے دیکھ سکیں ۔ میں ہاسٹل میں رہتا ہوں اور میں نے اس میچ کو دیکھنے کیلئے اپنے دوستوں کو کھانے کی دعوت دی ہے ۔ تا کہ ہم سب دوست مل کر میچ دیکھ سکیں اور خوب لطف اندوز ہوں اس میچ سے ۔
پاکستان کی ٹیم میں بھی بہت سے اچھے بیٹسمن ہیں جن میں احمد شہزاد، کامران اکمل، شاہد آفریدی اور محمد حفیظ شامل ہیں ۔ پاکستان کی بیٹنگ لائن کا کوئی اعتبار نہیں کبھی کبھی تو یہ ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہے اور کبھی یہ مظبوط چٹان بن جاتی ہے ۔ پاکستان کی بولنگ لائن تو دنیا کی سب سے خطرناک بولنگ ہے جس میں عمر گل، سعید اجمل، شاہد آفریدی اور محمد حفیظ ہیں ۔ جو کسی بھی بیٹنگ کو ریت کی دیوار کی طرح گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔
اب ہم بھارت کی بات کرتے ہیں تو انکی بیٹنگ لائن دنیا کی سب سے مظبوط بیٹنگ لائن ہے ۔ جس میں شیکر دھون، روہت شرما، ویرات کوہلی، سریش رائنا اور دھونی جسے دنیا کے مایا ناز کھلاڑی موجود ہیں ۔ بھارت کے پاس دنیا میں سب سے زیادہ اچھے بیٹسمن ہیں جو کسی بھی ہدف کو آسانی سے پورا کر سکتے ہیں ۔
لیکن اب دیکھتے ہیں کہ کل کے میچ میں کیا ہوتا ہے کیونکہ پاکستان کے پاس کرکٹ کے بہترین بولرز اور بھارت کے پاس بیٹسمن ہیں ۔